سٹاک ہوم(رپورٹ: عارف کسانہ) سویڈن کے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم فریڈرک رائن اقوام متحدہ کے اگلے سیکریٹری جنرل کے ہوسکتے ہیں۔ موجودہ سیکریٹری جنرل بان کی مون کے بعد ممکنہ طور پر یورپی یونین سے نئے امیدار کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا اور جس لیے کے سویڈش وزیراعظم مضبوط امیداوار ہوں گے۔ انہیں برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور یورپی یونین کی حمایت حاصل ہے۔ مبصرین کے مطابق یورپی یونین کا رکن ہونے اور نیٹو کا رکن نہ ہونا سویڈن کے وزیر اعظم کا اس عہدہ کے لیے موزوں انتخاب قرار دیا جارہاہے۔ فریڈرک رائن فیلڈ آٹھ سال تک سویڈش وزیراعظم رہے ہیں اور اس مدت میں انہیں یورپی یونین کا صدر ہونے کا اعزاز بھی حاصل رہا ہے ۔ انہیں بین الاقوامی امور میں بہتر آگاہی اور شہرت حاصل ہے۔ اقوام متحدہ کے دوسرے سیکریٹری جنرل داگ ہامرس خولد کا تعلق بھی سویڈن سے تھا اور وہ ١٠ اپریل ١٩٥٣ء کو اقوام متحدہ کے دوسرے سیکریٹری جنرل بنے تھے اور ١٨ ستمبر ١٩٦١ ء کو اپنے انتقال تک اس عہدہ پر فائیز رہے۔ سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے انہوں نے جموں کشمیر کا مسئلہ حل کروانے میں خصوصی دلچسپی لی اور انہوں نے برصغیر کا دو مرتبہ دورہ کیا جس میں ریاست جموں کشمیر میں سیز فائر لائن کا دورہ بھی شامل تھا۔ انہیں ١٩٦١ میں امن کا نوبل انعام تھا اور ان کے انتقال پر امریکی صدر جان ایف کینیڈی نے انہیں صدی کا سب سے بڑا سٹیٹس مین قراد دیا۔ اقوام متحدہ کے ایک اور سیکریٹری جنرل کوفی انان کی بیوی کا تعلق بھی سویڈن سے تھا۔ ١٩٤٩ء سے سویڈن کی امن افواج اقوام متحدہ کے پرچم تلے کشمیر میں جنگ بندی لائن پر تعینات ہیں۔وہاں تعینات ایک سویڈش فوجی آفیسر نے کشمیر کے بارے میں ایک کتاب بھی لکھی ہے جس میں انہوں نے دنیا کو اس مسئلہ کی سنگینی سے آگا ہ بھی کیا ہے اور اقوام متحدہ پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ اب اگر سویڈش وزیر اعظم اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوجاتے ہیں تو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سفارتی جدوجہد کرنے یہ عوامل سامنے رکھ کر بہتر حکمت عملی اختیار کرسکتے ہیں
‘۔