یوم علامہ اقبال و قائد اعظم اور حضرت عیسیٰ ؑ کی ولادت کا ذکر بھی تقریب میں شامل تھا۔
سفیر پاکستان طارق ضمیر، عمانویل راتق، علامہ ذاکر حسین اور عارف کسانہ کا خطاب
سٹاک ہوم (نمائندہ خصوصی ) سویڈن میں سفارت خانہ پاکستان میں عید میلاد النبی ؐ کی ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔سفیر پاکستان طارق ضمیر نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ آج کی اس تقریب میں دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے اور مقامی سویڈش لوگ بھی موجود ہیں۔ انہوں نے تقریب کی نظامت کے فرائض ادا کرنے کے لئے عارف کسانہ کو دعوت دی۔ حافظ قدیر علی کی تلاوت قرآن حکیم سے باقاعدہ آغاز ہوا جبکہ محمد آصف، ڈاکٹر محسن سلیمی اور کاشف فرخ نے بارگاہ رسالت مآب میں ہدیہ نعت پیش کیا۔ معروف شاعر جمیل احسن نے اہم شعراء کے نعتیہ اشعار اور اپنا کام بھی پیش کیا۔ مسیحی محقق، صحافی اور مصنف عمانویل لوتھر راتق نے مائکل ایچ ہارٹ کی کتا ب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رسول پاک ؐ کا نام دنیا کی ایک عظیم شخصیات میں اس نے سر فہرست رکھا ہے۔ آپ صادق و امین تھے اور کرادر کے اعلیٰ مقام پر فائیزتھے۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی زندگی کا ہر گوشہ یہاں تک کہ نجی زندگی کے بارے میں تفصیلی معلومات موجود ہیں لیکن حضرت عیسیٰ ؑ کی نجی زندگی کے بارے میں بہت کم سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہ قرآن حکیم واقعی خدا کی سچی کتاب ہے اور آج تک کوئی اس کی مثل نہیں بنا سکا اور نہ کوئی ایسا کرسکے گا۔ قرآن کے اس چیلنج کا کوئی جواب نہیں دے سکا اور سورہ کوثر جیسی مختصر سورہ کے برابر بھی کوئی نہیں لکھ سکا۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی سچائی، امین داری اور وعدہ کی پابندی کا سب اعتراف کرتے ہیں۔ علامہ ذاکر حسین نے کہا کہ رسول اکرم ؐ نے قرآن حکیم کے مطابق زندگی بسر کی اس کی تائید میں انہوں نے حضرت عائشہؓ کے حوالے سے روایت بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا حضور ؐ غریبوں اور محکوم لوگوں کی مدد کرتے تھے اور آپؐ نے اس بارے واضح تعلیمات بھی دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ معاشرہ میں امن و سکون کے لئے کوشش کریں اور سیرت رسول اکرم کے مطابق اپنی زندگی بسر کریں۔ حضرت علیؓ یہ کہنا کہ میں حضورﷺ کے غلاموں میں سے ہوں ان کی اعلیٰ تربیت کا ثبوت ہے۔عارف کسانہ نے کہا کہ ابنیاء اکرام کی دنیا میں آمد کا ایک مقصد انسانوں کے اختلافات ختم کراتے ہوئے ایک امت کی تشکیل تھا۔ رسول اکرم ؐ کے بارے میں بھی قرآن نے کہا کہ آپ کی بدولت سب بھائی بھائی بن گئے اور ان کے دلوں میں محبت پیدا ہوگئی ۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اسی عظیم مقصد کے لئے کوشش کریں۔فتح مکہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ معاف کرنا رسول پاک کی سب سے بڑی خوبی تھی اس لئے معاف کرنا سیکھیں۔ سفیر پاکستان طارق ضمیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت بڑی سعادت ہے کہ ہم اس بابرکت محفل میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضورؐ کے کردار اور تعلیمات کی سچائی کا اعتراف غیر مسلم مفکرین اور اہل علم نے بھی کیا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے معروف برطانوی مورخ کارلائل کا ایک اقتباس بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہا ہمیں چاہیے کہ ہم حضور ﷺ سے محبت کا اظہار اپنے عمل سے کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیاد اسلامی نظریہ حیات پر ہے اور اس میں دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کو مملکت کا شہری تسلیم کیا ہے اور اپنے پرچم میں سفیر رنگ اس کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہ رسول پاک نے زندگی کے تمام شعبوں اور طبقات کے لئے رہنمائی دی ہے ۔ انہوں نے عورتوں، بچوں، غلاموں،ہمسایوں یہاں تک کہ جانوروں کے حقوق بھی بتا دیئے۔ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ بہترین راستہ اعتدال کا ہے اور یہ زندگی گذارنے کا بہترین لائحہ عمل ہے۔ سفیر پاکستان نے عید میلاد النبی کی تقریب میں شرکت پر تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔سویڈن میں پاکستانی سفارت خانے میں ہر سال عید میلاد النبی ؐ کی خصوصی تقریب منعقد کی جاتی ہے۔اس سال ہونے والی تقریب میں علامہ اقبال، قائد اعظم اور حضرت عیسیٰ ؑ کی ولادت کا ذکر بھی شامل تھا اور ان عظیم شخصیات کوخراج عقیدت پیش کیا گیا۔ عید میلاالنبی ؐ کی میں مسٹر رولف، مسٹر ایرک ، مسز ایلزبتھ اور سفارت خانہ کے منسٹر جناب عرفان احمد بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر پی آئی اے کے حالیہ فضائی حادثہ میں جاھ بحق افراد، دیگر واقعات میں جاں بحق ہونے والوں اور آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کو ان کی دوسری برسی کے موقع ان کے لئے مغفرت کی دعا کی گئی۔ تقریب کے اختتام پر پر تکلف پاکستانی کھانوں سے شرکاء کی تواضع کی گئی۔