اسٹاک ہوم ( نمائدہ خصوصی) ڈنمارک میں قائم ادبی و ثقافتی تنظیم بیلی کے زیر اہتمام سویڈن میں مقیم کالم نگاراور ادیب ڈاکٹر عارف محمود کسانہ کے ساتھ ایک شام منائی گئی جس میں ڈنمارک میں مقیم علمی، ادبی، سیاسی، سماجی اور زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے شرکت کی۔ عارف کسانہ
کے اعزاز میں یہ تقریب کوپن ہیگن کے ایک مقامی ریسٹورنٹ دی فلیمزمیں منعقد ہوئی۔ تقریب میں عارف کسانہ پاکستان سے تشریف لائے ہوئے اپنے بہنوئی چوہدری مطاہر حمید، بیٹے حارث کسانہ اور کوپن ہیگن میں مقیم دوست کونسلر سید اعجاز بخاری کے ہمراہ جب شرکت کے لیے پہنچے تو بیلی کے اراکین رمضان رفیق، عدیل احمد آسی، ظفر اعوان، عامر سہیل اور دیگر نے پرتپاک استقبال کیا۔ اس تقریب کی صدارت جناب میاں منیر احمد نے کی جبکہ نظامت کے فرائض عدیل احمد آسی نے ادا کیئے۔ قنبر علی کیانی کی تلاوت قرآن حکیم سے پروگرام کا آغاز ہوا اور بعدازاں انہوں نے عدیل احمد آسی کی نعت اپنی بہت خوبصورت آواز میں پیش کی۔
تقریب کے پہلے حصہ میں محفل مشاعرہ ہوئی جس میں ظفر اعوان، شیخ طلحہ ، طاہر عدیل، عدیل آسی اور دیگر نے اپناکلام پیش کرکے حاضرین سے داد تحسین حاصل کی۔ تقریب کا دوسرے حصہ میں مہمان خصوصی عارف کسانہ کے حوالے سے اظہار خیا ل کیا گیا اور ان کی علمی، ادبی، صحافتی اور تحقیقی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے بلدیہ برانڈ بی ، ڈنمارک کے کونسلر سید اعجاز حیدر بخاری نے کہا کہ ہماری دوستی کا سفر چالیس برسوں سے جاری ہے اور اب یہ دوستی اگلی نسل تک منتقل ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا عارف کسانہ کے لیے مختصر یہ ہے کہ وہ بہت اچھے انسان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بچوں کے لیے لکھی گئی کتا ب کا ڈینش زبان میں بھی ترجمہ مکمل ہوچکا ہے اور یہ بھی جلد شائع ہورہی ہے۔
معروف ادیب، صحافی، شاعر اور براڈکاسٹر جناب نصر ملک نے عارف کسانہ کی کتابوں افکار تازہ اور بچوں کے لیے لکھی گئی کتاب سبق آموز کہانیوں کے حوالے سے تفصیلی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے لیے لکھی گئی یہ کتاب بہت مقبول ہوئی ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ نیشنل بک فاؤنڈیشن اسلام آباد اس کتا ب کا دوسرا ایڈیشن شائع کررہی ہے۔ یہ کتاب اب تک سات زبانوں میں شائع ہوچکی ہے اور مزیدسات زبانوں میں زیر طبع ہے ۔ اس طرح بلاشبہ یہ بچوں کے لیے اردو زبان کی واحد کتاب ہے جو اتنی زیادہ زبانوں میں شائع ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ اس کتاب کا گورمکھی زبان میں ترجمہ کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ کتاب ہر گھر میں ہونی چاہیے۔ معروف سماجی راہنماء جناب باشی قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس تقریب میں شرکت کرکے بہت خوشی ہورہی ہے اور عارف کسانہ نے علمی و ادبی حوالے سے بہت قابل قدر کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ میں پروان چڑھنے والی نوجوان نسل کو فکر اقبال سے آگاہ کرنے کی بہت ضرورت ہے۔ ماہر تعلیم اور سیاستدان لبنیٰ الہی نے اپنے خطاب میں بچوں کے لیے مادری زبان کی اہمیت پر زور دیا اور اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت کا احساس دلایا۔ مقامی شاعر اور ادیب اسلام ساقی نے بیلی تنظیم کی خدمات کو سراہا کہ انہوں نے اس خوبصورت شام کا اہتمام کیا۔ بیلی کے صدر جناب رمضان رفیق نے کہا کہ عارف کسانہ سے میری ملاقات ہمارے مشترکہ دوست اور سویڈن میں پاکستان کے سابق سفیر جناب طارق ضمیر کے توسط سے گذشتہ سال اسٹاک ہوم کے دورہ پر ہوئی جوگہری دوستی میں بدل گئی۔ مجھے ان سے مل کر بہت اچھا لگا اور ان کی مہمان نوازی اور شخصیت نے مجھے بہت متاثر کیا۔ انہوں نے عارف کسانہ کی ادبی اور صحافتی سرگرمیوں کا تفصیلی ذکر کیا۔
اس موقع پر ظفر اعوان، عدیل احمد آسی اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ ڈنمارک کے معروف اور بزرگ شاعر و ادیب جناب اقبال اختر نے عارف کسانہ کی کتاب افکار تازہ کے حوالے سے ایک خصوصی مقالہ پیش کیا جس میں اس کتاب کی فنی اور علمی حیثیت کے بارے میں اپنی رائے پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب مجھے پسند ہے اور ہر ایک کو اس کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ مہمان خصوصی عارف محمود کسانہ نے کہا کہ بیلی کی جانب سے اس قدر عزت افزائی پر ان کا بے حد مشکور ہوں اور آج کی یہ شاندار تقریب ان کے لیے ایک سرپرائز ہے۔ڈنمارک میں علمی، ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کے حوالے سے گراں قدر خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ بیلی کی اہم خوبی یہ ہے کہ ڈنمارک میں مقیم بزرگ اہل علم کی اسے سرپرستی ہے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان اس تنظیم سے وابستہ ہیں۔ عدیل احمد آسی، ظفر اعوان اور طاہر عدیل جسے بہت اچھے شعراء اس میں شامل ہیں۔ رمضان رفیق جیسا بہترین لکھاری اس کے صدر ہیں جن کے بلاگ دنیا بھر میں بہت شوق سے پڑھے جاتے ہیں اور ان کی کتابین بہت مقبول ہیں۔ فن خطابت میں بھی وہ اپنی مثال آپ ہیں۔ عارف کسانہ نے تقریب میں شریک تمام شرکاء اور منتظمین کا بہت شکریہ ادا کیا۔ آخر میں تقریب کے صدر میاں منیر احمد نے اپنے خطاب میں مہمان خصوصی عارف کسانہ کا شکریہ ادا کیا کہ وہ اسٹاک ہوم سے بذریعہ سڑک ایک طویل سفر کرکے آج کی تقریب میں شریک ہوئے۔ انہوں نے تقریب کے شاندار انتظامات کرنے پر بیلی کے تمام عہدیداران کی بہت تعریف کی اور حاضرین کا بھی شکریہ ادا کیا کہ وہ کام کا دن ہونے کے باوجود دور دراز سے آ کر تقریب میں شامل ہوئے۔ آخر میں سید اعجاز حیدر بخاری نے دعائے خیر کی اور بعد ازاں شرکاء کی تواضع پرتکلف چائے اور مشروبات سے کی گئی۔