کسٹم کے محکمے نے سویڈن اور ناروے کے بارڈر پہ صوبہ اوسفولڈ سے ملحقہ سویڈن کے شہر سوینے سنڈSvinesund میں نیا آپریشن سنٹر قائم کر دیا ہے۔یہ سنٹر مشرقی ناروے کے سرحدی قوانین صوبہ اوسفولڈ سے کنٹرول کر رہا ہے۔جبکہ صوبہ ہیڈ مارک تک اس کنٹرول کو توسیع دی جائے گی۔
علاقے کے ڈائیریکٹر آسلے Asle Farberg فاربرگر نے نارویجن خبر رساں ایجنسی NRK
سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سرحدی قوانین کی حفاظت کے لیے ایک مقامی کنٹرول سنٹر کی ضرورت ہے۔
مانیٹرنگ سنٹر سے ملحقہ یہ نیوز چینل ملک کا دوسرا بڑا چینل ہو گا جو علاقے میں ہر قسم کے ذرائع نقل و حمل پر نظر رکھ سکے گا۔جبکہ اس وقت سرحد پر نصب کیمرے صرف پچیس میل تک مانیٹرنگ کر سکتے ہیں شمال کی سمت میں۔جبکہ نئے کیمروں کی تنصیبات سن دو ہزار پندرہ کے آغاذ سے صوبہ ہیڈ مارک سے کام شروع کر دیں گے۔
یاد رہے کہ سویڈن کے سرحدی علاقے طویل عرصے سے نارویجن گاہکوں کی توجہ کا مرکز رہے ہیں۔سرحد پر واقع مارکیٹوں میں ناروے کی نسبت کم قیمت اشیائے خوردو نوش دستیاب تھیں۔ جبکہ سویڈش چینی اور بعض دوسری اشیائے خوردو نوش ناروے کے ریستورانوں میں استعمال کرنے کی ممانعت ہے۔اس کے علاوہ سامان کے وزن کی بھی ایک مقررہ حد تھی اس حد سے تجاوز کرنے والوں کو جرمانہ لگایا جاتا تھا۔جب سے نئی حکومت بر سر اقتدار آئی ہے کرونے کی قیمت کم ہو گئی ہے۔اس لیے اب سویڈن کے سرحدی بازار بھی ویران ہو گئے ہیں ۔ناروے کے گاہکوں نے اس طرف کا رخ کرنا چھوڑ دیا ہے مگر اس راستے سے جرائم پیشہ افراد کی آمدو رفت جاری ہے۔جس کا ثبوت اس سال ناروے میں ہونے والی کئی چوری کی وارداتیں ہیں۔