اگر آپ سگریٹ نہیں بھی پیتے پھر بھی اس مضمون کو ضرور پڑہیںاور اپنے پیاروں کو اس بری عادت سے بچائیں۔
سگریٹ نوشی ایسی لعنت ہے جس کے اثرات کسی طرح بھی ایٹم بم کی تباہ کاریوں سے کم نہیں۔فرق صرف اتنا ہے کہ ایٹم بم بیرونی طور پر تباہ کاری پھیلاتا ہے جبکہ سگریٹ نوشی اندرونی طور پر انسانی جسم کو لمحہ بہ لمحہ موت کی جانب دھکیلتی ہے۔امریکہ میں سرطان پر ریسرچ کرنے والی ٹیم نے بتایا ہے
کہ سگریٹ کے تمباکو میں پانچ سو کیمیائی اجزاء پائے جاتے ہیں جن میں سے ایک سو پچیس اتنے زہریلے ہیں کہ اگر دوسگریٹوں میں سے انہیں اکٹھا کر لیا جائے تو اس سے ایک سو پچاس پونڈ وزنی انسان کی موت واقع ہو سکتی ہے۔
برٹش میڈیکل جنرل کی رپورٹ کے مطابق اگر آپ تیس سال کی عمر میں سگریٹ نوشی ترک کر دیںتو آپ سگریٹ نوشی نہ کرنے والوں کی طرح اپنی زندگی کو طول دے سکتے ہیں۔مسلسل سگریٹ نوشی کرنے والے افراد میںاگلے پندرہ سال میں اموات کا خطرہ ذیادہ ہوتا ہے۔لیکن اگر جلد ہی اس عادت سے چھٹکارہ پا لیا جائے تو اس سے نصف خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
یہ تو حقیقت ہے کہ ہر شخص کوکسی نہ کسی دن ایک روز اس دنیا سے کوچ کرنا ہے مگر سگریٹ نوشی کے باعث وقت سے پہلے مر جانا نہائیت تکلیف دہ ہے۔لہٰذا سگریٹ کے نقصان کو ذہن میں رکھ کر سگریٹ نوشی کو ترک کرنے کا ارادہ کیجیے اور ایک بھرپور اور صحتمند زندگی گزاریے۔
اسی صفحے پر بہت جلد آپ کے لیے سگریٹ نوشی سے نجات کی ٹپس بتائی جائیں گی۔اگر آپ خود سگریٹ نہیں بھی پیتے تو اپنے ایسے عزیزوں اور دوستوں کی مد دکر سکتے ہیں جو اس بری عادت میں مبتلائ
ہیں۔کیونکہ یاد رکھیں سگریٹ کا دھواں نہ صرف سگریٹ پینے والوں کیلیے بلکہ اس کا دھواںاس کے آس پاس کے افراد کی لیے بھی نقصان دہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ نارویجن حکومت نے اسکولوں اور پبلک مقامات پر بھی سگریٹ نوشی پر پابندی لگا دی ہے۔