سب گھر والے ملچھٹی کے دن مل کر چھوٹے چچا کی شادی کی فلم دیکھ کرانجوائے کر رہے تھے۔ہر کوئی اپنی اپنی فلم فنکشن میں دیکھ کر لطف اندوز ہو رہاتھا اور آپس میں ہنسی مزاق بھی کر رہے تھے۔کوئی کہہ رہا تھا وہ دیکھو سلیمان کتنا ٹھگنا تھا اب کیسا قد نکال لیا ہے ۔وہ دیکھو بھائی یونس کیسے بوٹیوں سے لبالب بھری پلیٹ پہ چاولوں سے بوٹیاں چھپا رہے ہیں۔اور وہ وہ دیکھو بلو بڑے بھیا کی پلیٹ میں بوٹیاں کھا کھا کے ہڈیاں رکھ رہا ہے ۔غرض یہ کہ سب خوب انجوائے کر رہے تھے مگر چچا کا بچہ چار سالہ لقمان منہ بسور رہاتھا ۔سب اسے بہلانے کی کوشش کر رہے تھے وہ دیکھو تمہاری مما کتنی پیاری لگ رہی ہیں اور وہ وہ دیکھو تمہارے پاپا دولہا بنے ہوئے ہیں۔مگر وہ کسی طرح سے راضی نہیں ہو رہاتھا ۔یہ لو آئس کریم کھالو۔ نہیں کھائوں گا وہ خفگی سے بولا۔ اچھا یہ چپس کھا لو نہیں کھائوں گا ۔ارے کیوں ناراض ہو کچھ بتائو تو سہی ۔اتنے میں دو سالہ عظیم فلم میں ماں کی گود میں نظر آیا۔
بس یہ منظر دیکھتے ہی چار سالہ لقمان نے دھاڑیں مام ر مار کر رونا شروع کر دیا ماں نے تڑپ کر اسے سینے سے لگا کر چمکارا اور پوچھا میرا بیٹاکیوں رو رہا ہے ؟ سب اسکی طرف متوجہ ہو گئے۔لقمان نے ہچکیوں کے درمیان جو جواب دیا ا س نے نہ صرف ماں کو لاجواب کر دیا بلکہ سب کی ہنسی چھوٹ گئی۔
ماما پاپا کی شادی میں سب کی فلم بنی میری فلم نہیں بنی۔ میں کہاں تھا مجھے کیوں نہیں بلایا؟؟؟