شاہی قلعہ میں شادی کی تقریب کی اجازت کس نے لی اور کونسی تقریب کرنے کا کہا گیا تھا ؟ حیران کن تفصیلات سامنے آ گئیں

شاہی قلعہ میں شادی کی تقریب کی اجازت کس نے لی اور کونسی تقریب کرنے کا کہا گیا تھا ؟ حیران کن تفصیلات سامنے آ گئیں لاہور شاہی قلعہ میں پابندی کے باوجود شادی کی تقریب کا انعقاد کرتے ہوئے قوانین کی دھجیاں اڑ دی گئیں ہیں تاہم اب اس کی اجازت لینے والی کمپنی کا نام بھی سامنے آ گیاہے ۔

نجی ٹی وی اے آر وائے نیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ شاہی قلعہ میں تقریب کی اجازت ” فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈنے کارپوریٹ ڈنر کے نام پر اجازت نامہ حاصل کیا ، پنجاب حکومت کی جانب سے سٹرکچر متاثر نہ کرنے کی واضح ہدایات دی گئیں ۔ اجازت نامے کے مطابق شادی کی تقریب اور فائر ورکس نہیں ہوں گے ، اجازت نامے کے مطابق شادی کی تقریب ہوئی تو اس کے خلاف مقدمہ درج کروایا جائے گا لیکن شاہی قلعہ کے باورچی خانے میں اجازت نامے کے برعکس کارپوریٹ دنر کی بجائے شادی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ ڈی جی اولڈ سٹی لاہور کامران لاشاری نے کہاہے کہ ادبی تقریب کیلئے اجازت نامہ دیا گیا تھا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور شاہی قلعہ میں بااثر شخصیت کے بیٹے کی دعوت ولیمہ کی تقریب بدھ کی رات شاہی باورچی خانے میں ہوئی جس میں تین سو افراد نے شرکت کی ۔ تقریب کے موقع پر شاہی باورچی خانے میں قناعتیں ، ساونڈ سسٹم اور دیواروں پر فانوس لٹکا کر ماحول بنایا گیا ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ شاہی قلعہ بین الاقوامی ورثہ کونسل میں شامل ہے اور بین الاقوامی ورثہ کونسل قوانین کے مطابق شاہی قلعے میں کوئی تقریب نہیں ہو سکتی ہے ، ورلڈ اولڈ سٹی اور شاہی قلعہ انتظامیہ نے سیاسی دباﺅ اور رشوت کے عوض اجازت دی ہے ۔

دوسری جانب ڈی جی اولڈ سٹی کامران لاشاری نے بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ شادی کی تقریب نہیں ہوئی بلکہ مہندی کا فنکشن ہواہے جس کے خلاف ایکشن لیا گیاہے ، سیکیورٹی ضبط اور متعلقہ افسر کو معطل کر دیا گیاہے ۔ا نہوں نے کہا کہ تقریب شیش محل میں نہیں بلکہ شاہی باورچی خانے میں ہوئی ہے ۔

اپنا تبصرہ لکھیں