صحافت چھوڑ دی میں نے

میں اخباری فقیروں میں نہیں خود کو سما سکتا 

ادب سے دل لگا کر گل،صحافت چھوڑ دی میں نے 
نقابوں میں چھپے چہرے ،شریفوں کی شرافت کے 
یہ زرداروں کی دنیا ہے ،سیاست چھوڑدی میں نے 
اپنا تبصرہ لکھیں