ہر ماں کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے ہاں صحت مند بچہ پیدا ہو۔ اس کے لیے وہ اپنی خوراک سمیت تمام عوامل کا دھیان رکھتی ہے جو بچے کی صحت پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ اب سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں ایک ایسی چیز بتا دی ہے جوماں کے پیٹ میں بچے کی بہترین نشوونما کے لیے انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے اور اکثر خواتین اس سے آگاہ نہیں ہیں۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف برمنگھم کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ ”وٹامن ڈی کی گولیاں اور فولک ایسڈ کی حامل خوراک ماں کے پیٹ میں پرورش پانے والے بچے کی نشوونما میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ وٹامن ڈی اور فولک ایسڈ لینے پر رحمِ مادرکے مدافعتی خلیے انتہائی متحرک ہو جاتے ہیں اور بچے کے اعضاءکی تخلیق انتہائی صحت مندانہ طریقے سے ہوتی ہے۔“
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پروفیسر ہیویسن کا کہنا تھا کہ ”ہماری تحقیق میں پہلی بار یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ رحمِ مادر کا حصہ پلیسنٹا (Placenta)ماں کے جسم میں موجود وٹامن ڈی کی مقدار کے تناسب سے مختلف کام کرتا ہے اور یہی حصہ بچے کے اعضاءبننے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ماں کے خون میں جتنا وٹامن ڈی زیادہ ہو یہ حصہ اتنا زیادہ متحرک ہوتا ہے۔ چنانچہ ماﺅں کو صحت مند بچے کے حصول کے لیے دوران حمل وٹامن ڈی کی اضافی مقدار لیتے رہنا چاہیے۔ وٹامن ڈی براہ راست بچے کے ان خلیوں پر اثرانداز ہوتا ہے جو ماں کے خون کی وریدوں سے جڑے ہوتے ہیں۔یہ بچے کو Chlamydiaو دیگر نوع کی انفیکشن سے بھی محفوظ رکھنے کا کام کرتا ہے۔“