ضائع ہونے والے کھانے کے ساتھ جنوبی کوریا میں کیا کیا جاتا ہے؟ جان کر ہم مسلمانوں کو بے حد شرمندگی ہو

ضائع ہونے والے کھانے کے ساتھ جنوبی کوریا میں کیا کیا جاتا ہے؟ جان کر ہم مسلمانوں کو بے حد شرمندگی ہو

دنیا میں ہر سال کھانے کی 1ارب 30کروڑ ٹن اشیاءضائع کی جاتی ہیں۔ صرف امریکہ اور یورپ میں جتنا کھانا ضائع کیا جاتا ہے اس کاصرف ایک چوتھائی دنیا کے 1ارب بھوکے لوگوں کا پیٹ بھرنے کے لیے کافی ہے اور ہم پاکستانی بھی کھانا ضائع کرنے کے حوالے سے کسی سے پیچھے نہیں ہیں تاہم جنوبی کوریا نے اس معاملے میں ایسی مثال قائم کی ہے کہ سن کر ہمیں شرمندگی ہونے لگے۔ ویب سائٹ weforum.org کے مطابق جنوبی کوریا ملک میں ضائع ہونے والی کھانے کی 95فیصد اشیاءکو ’ری سائیکل‘ کرتا ہے اور یہ شرح پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ باقی ممالک میں ضائع ہونے والا زیادہ تر کھانا ضائع ہی جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا میں ہر گھر اور ہوٹلوں میں مخصوص بیگ استعمال ہوتے ہیں جس میں بچا ہوا کھانا ڈال دیا جاتا ہے اور پھر اس کھانے کو ری سائیکل کرکے اس سے زرعی کھادیں اور جانوروں کی خوراک تیار کی جاتی ہے۔ جنوبی کوریا نے کھانے کو ری سائیکل کرنے کے حوالے سے انتہائی ہنگامی اقدامات کیے ہیں۔ 2005ءمیں وہاں ضائع ہونے والے کھانے کا صرف 2فیصد ری سائیکل کیا جاتا تھا اور آج 95فیصد ری سائیکل کیا جا رہا ہے اور اس کے ذریعے اربوں روپے کی بچت کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں