فوزیہ وحید اوسلو
اسلامی کلینڈر کے اعتبار سے بقر عید کا تہوار ذلحجہ کی دسویں تاریخ کو منایا جاتا ہے ۔عیدالفطر کے چاند کے برعکس عیدالضحی کا چاند تہوار سے دس دن پہلے نکلتا ہے۔اور چاند نکلنے کے بعد سے ہی لوگ مسلمان بقر عید کی تیاریاں اور بکروں وغیرہ کی خریداری مصروف ہو جاتے ہیں۔بقر عید میں قربانی کیوں دی جاتی ہے۔
مذہب اسلام میں عیدالفطر کی طرع عیدالضحی کی بڑی اہمیت ہےاور اسلام میں تہوار کی شکل میں خوشی کے دو مواقع دئیے گئے ہیں اور وہ ہی عیدالفطر اور عیدالضحی ۔
عیدالفطر رمضان کے ایک مہینے پورے ہونے کے بعد اللہ کا شکر بجا لانے اور روزہ رکھنے کے عوض اللہ کی طرف سے ملنے والے انعام کے طور پر منایا جاتا ہے جبکہ عیدالضحی یا بقر عید حضرت ابراہیم علیہ اسلام کی قربانی کی سنت کو تازہ کرنے کے لئے منائی جاتی ہے۔
حضرت ابراہیم نے اسی دن اللہ کے حکم پر اپنے بیٹے حضرت اسماعیل کو اللہ کی خوشی کے لئے اس کی راہ میں قربان کرنے جا رہے تھے جیسے ہی حضرت ابراہیم نے اپنے بیٹے اسماعیل کو مکہ کی وادی منی میں قربان کرنے کے لئے انہیں زمین پر لٹایا اوران کی گردن پر چھری چلائی تبھی اللہ کی رحمت جوش میں آئی اور اس نے باپ کے جذبہ کو دیکھ کر بیٹے کی جگہ پر ایک دنبہ بھیج دیا۔ چھری دنبے کی گردن پر چلی بیٹے کو اللہ نے بچا لیا اور اس دنبے کی قربانی کر دی اللہ کو حضرت ابراہیم کا یہ جذبہ بہت پسند آیا اور پھر اس کے بعد سے اللہ کے حکم پر جانوروں کی قربانی دنبے کا اسلامی حکم نافذ ہو گیا بقر عید پر جانوروں کی قربانی اسی سنت ابراہیمی کی یاد کو تازہ کرنے کے لئے دی جاتی ہے۔