غذا دوا بھی ہے

کہاوت مشہور ہے کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے اور احتیاط صرف اسی صورت میں ہو سکتی ہے اگر ہم کھانے میں اعتدال پسندی سے کام لیں۔طبی ماہرین کے مطابق ذیادہ امراض نامناسب خوراک کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیںیا پھر خوراک میں غذائیت کی کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔چینی لوگ غذا کو دوا کی طرح استعمال کرتے ہیں۔وہاں طبی ماہرین کی پہلی ترجیح علاج بالغذا ہوتی ہے۔ اگر غذا سے کام نہ بنے تو پھر دوسرے طریقے اختیار کیے جاتے ہیں۔ذیل میں علاج بالغذا کے چند طریقے دیے جا رہے ہیں جو برسوں سے آزمودہ ہیں۔
ناریل
چینی لوگوں کا عقیدہ ہے کہ بڑھاپے میں نایل کمزوری کے خلاف جنگ کرتا ہے اور وقت سے پہلے بوڑھا ہونے سے بچاتا ہے۔ناریل کا پانی جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے اور پیٹ ک کیڑوں کو بھی باہر نکالتا ہے۔حاملہ خواتین کو اکثر کچا ناریل کھانے کے لیے دیا جاتا ہے اور تصور یہ کیا جاتاہے کہ اسے کھانے سے بچہ تندرست اور سرخ و سپید پیدا ہو گا۔اسی طرح ناریل کا تیل خواتین کے بالوں کو صحتمند لمبا اور چمکدار بناتا ہے۔
پالک
پالک خون صاف کرنے کا یک قدرتی ذریعہ ہے۔اس سے پھٹی ہوئی جلد صاف شفاف ہو جاتی ہے۔اس کے علاوہ تلوں کے تیل میں ہلکا ابلا ہوا پالک کھانے سے سر درد بلڈ پریشر اور قبض دور ہو جاتی ہے۔جبکہ ہلکی آنچ پر اگر پالک کی چائے دو تین گھنٹے تک پکانے کے بعد پی جائے تو یہ جسم کی سستی دور کر کے آپ کو تندرست و توانا کر سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں