کچھ نصیحتیں
نمرتبہ نبیلہ اختر
1.اسے حاصل کرنے میں اللہ پر توکل کریں۔
2.اللہ کے کرم اور اس کی سخاوت سے حسن ظن رکھیں ۔
3.اکیسویں رات سے لیکر عید کا اعلان ہونے تک اللہ تعالیٰ سےدعا کریں کہ اللہ تعالیٰ آپکو لیلة القدر نصیب فرمائے اور اس رات میں عمل صالح کی توفیق دے۔
4.اس شخص کی پیروی نہ کریں اور نہ ہی اس کی رائے اختیار کریں جو پہلے ہی لیلة القدر کی تعیین کر تا ہے ۔
5. عشاء اور فجر کی نمازیں باجماعت ادا کریں۔ جس نے دونوں نمازیں جماعت کے ساتھ ادا کیں گویا اس نے پوری رات کا قیام کیا۔
6. لیلة القدر میں اصل چیز قیام ہے “من قام ليلة القدر احتسابا غفر له ما تقدم من ذنبه …..”
7. ليلة القدر مغرب سے لیکر فجر کی اذان تک ہوتی ہے لہذا جو وقت مغرب اور عشاء کے درمیان ہے وہ بھی قیام کا حصہ بھلے دو رکعت ادا کریں۔
8. صرف طاق راتوں میں ہی زیادہ عبادت پر اس طرح زور نہ دیں کہ جفت راتوں کو خالی چھوڑ دیں بلکہ آخری تمام دس راتوں میں ہی لیلة القدر کا امکان ہے۔
9. ضرورت کے مطابق کھائیں اور پیئیں اور کوشش کریں ایک منٹ بھی جو آپ آرام کریں وہ آپ کے قیام کے لئے مددگار ہو۔
10. صرف مسجد میں ہی تراویح اور قیام کو کافی نہ سمجھیں ،کوشش کریں گھر میں بھی جتنا ممکن ہو سکے خود قیام کریں کیونکہ یہ زیادہ اخلاص سے بھرپور ہوگا ۔
11. یہ دعا کثرت سے کریں” اللهم انك عفو تحب العفو فاعف عنا ”
12. اللہ سے زیادہ سے زیادہ اس رات میں بھلائی طلب کریں اور اللہ سے دعا کریں کہ شر کو پھیر دے ۔
13. ہر رات صاف ستھرا لباس زیب تن کریں اور مسواک کریں اور اچھا عطر اور خوشبو استعمال کریں ۔
14. اللہ کا ذکر کرتے رہیں اور قران مجید کی تلاوت کرتے رہیں اور لوگوں سے اور موبائل فونز سے دور رہیں ۔
15. خبردار رہیں کہیں آپ کے دل میں آپ کے عمل کا غرور نہ آنے پائے یا آپ اپنا عمل کا کسی کو بتائیں کیونکہ جتنا بھی آپ عمل کریں گے وہ اللہ کی رحمت سے ہے ، کتنے ہی قیام کرنے والوں کا قیام تھکاوٹ کے سوا کچھ نہیں ہوتا ۔
16. ہر سجدہ میں اللہ تعالی سے عمل کی قبولیت اور لیلة القدر کو حاصل کرنے کی دعا کریں.
17. زیادہ کھانے سے جسم بوجھل محسوس کرتا ہے لہٰذا کم کھائیں تاکہ قیام کے لئے ایکٹو رہیں اور تھکاوٹ نہ محسوس ہو
18. کوشش کریں کہ کچھ رکعتیں خفیہ ہوں جو آپ اور آپ کے رب کے درمیان ہوں اور ان میں لمبے سجدے ہوں اس امید اور یقین کے ساتھ ان رکعات کو ادا کریں کہ آپ لیلة القدر کو پالیں ۔
19. آخری دس راتیں شروع ہونے سے پہلے کسی کے ساتھ دشمنی اور بغض کو ختم کریں ، کتنے ہی عمل ہیں جو قطع رحمی کی وجہ سے قبول نہیں ہوتے ۔
20. ان دس راتوں میں کسی سے جھگڑا نہ کریں اور نہ کسی کو برا کہیں ۔ اللہ کی اطاعت اور فرمانبرداری میں مصروف ہو جائیں چاہے آپ پر ہی ظلم ہوا ہو ۔
21. کسی بھی کم قیام کرنے والے کی تحقیر نہ کریں بے شک اللہ بڑی حکمت والا ہے اگر وہ چاہے تو کم قیام والے کے قیام کو اس کے ایمان اور اللہ کے ساتھ اس کے حسن ظن رکھنے کی وجہ سے قبول کر لے اور آپکے زیادہ قیام کو رد کردے ۔
22. ہر سحری سے پہلے اللہ تعالی سے استغفار کریں
23. ان دس راتوں میں ہر رات خلوص کے ساتھ نیٹ کی تجدید کرتے رہیں ۔
24. کوشش کریں کہ اپنی تلاوت کے ساتھ ہی قیام کریں چاہے قرآن سے دیکھ کر ہی کیوں نہ ہو
✍️حميد عبدالرحمن يوسف المدني
٢١ رمضان المبارك ١٤٤٥
مسجد نبوي شريف۔