ماہرین نے ہزاروں سال پرانا 30ٹن وزنی تابوت بالآخر کھول ڈالا، اس کے اندر کیا چیز تھی؟ دیکھ کر آپ کے بھی رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے

ماہرین نے ہزاروں سال پرانا 30ٹن وزنی تابوت بالآخر کھول ڈالا، اس کے اندر کیا چیز تھی؟ دیکھ کر آپ کے بھی رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے

 مصر کے شمالی ساحل پر سکندریہ شہر کے قریب قدیم کھنڈرات سے ملنے والے 30 ٹن کے پتھرسے بنے تابوت کو بالآخر سائنسدانوں نے کھول دیا ہے۔ یہ تابوت رواں ماہ کے آغاز میں دریافت ہوا تھا اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 10 فٹ لمبا اور 6 فٹ اونچا یہ تابوت گرینائٹ کا بنا ہوا ہے۔

مصر کی سپریم کونسل برائے آثار قدیمہ کے سیکرٹری جنرل مصطفی وزیری نے بتایا ہے کہ پتھر کے اس تابوت میں سے تین ممیاں برآمد ہوئی ہیں جو بڑی حد تک گل سڑ چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تابوت سے ملنے والی تینوں ممیوں کا تعلق ٹالمک یا رومی شاہی خاندان سے نہیں ہے۔ چونکہ تابوت پر کسی قسم کی تحریر یا نقش و نگا رنہیں ہے لہٰذا ابھی یہ کہنا ممکن نہیں ہے کہ ان ممیوں کاتعلق کس دور سے ہے۔

ماہرین نے ممیوں کا معائنہ کیا ہے جس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک ممی کی کھوپڑی پر تیز دھار آلے سے پہنچنے والے نقصان کے نشانات ہیں۔ دیگر دو کھوپڑیاں پوری طرح سلامت ہیں۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ ممیاں ہزاروں سال قدیم کے کسی مصری فرعون کے فوجی افسران کی ہیں۔ مصری حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ تینوں ممیوں کو سکندریہ کے نیشنل میوزیم منتقل کیا جائے گا جبکہ پتھر سے بنا ہوا تابوت ملٹری میوزیم کو بھیجا جائے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں