متحدہ عرب امارات(یو اے ای)نے ملک میں دہائیوں سے عائد پابندی اٹھاتے ہوئے غیر ملکیوں کو تجارتی مراکز پر مکمل مالکانہ حقوق تفویض کرنے کا فیصلہ کرلیا۔اس پابندی کے خاتمے کے بعد غیر ملکی افراد کو کاروباری اداروں کا مکمل انتظام اپنے پاس رکھنے کی اجازت حاصل ہوجائے گی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیراعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ابوظہبی میں میری صدارت میں ہونے والے کابینہ اجلاس میں 122 معاشی سرگرمیوں میں 100 فیصد غیر ملکی ملکیت کی منظوری دے دی گئی۔اس اعلان سے دہائیوں قبل نافذ کی گئی پابندی کا خاتمہ ہوگیا جس کے تحت غیر ملکیوں کو صرف 49 فیصد مالکانہ حقوق حاصل ہوتے تھے۔اپنی ٹوئٹ میں شیخ محمد بن راشد المکتوم کا مزید کہنا تھا کہ اس اجازت کا اطلاق ذراعت، مینوفیکچرنگ، متبادل توانائی، ای کامرس ٹرانسپورٹ، آرٹس، تعمیرات اور انٹرٹینمنٹ کے شعبوں میں ہوگا۔7 عرب ریاستوں پر مشتمل متحدہ عرب امارات میں اہم کاروباری شعبوں میں غیر ملکی ملکیت کے بارے میں فیصلہ خود یو اے ای حکومت کرے گی۔خیال رہے کہ پہلے سے عائد 49 فیصد کی پابندی کو چکمہ دینے کے لیے دبئی سمیت کچھ اماراتی شہروں میں فری ٹریڈ زون قائم کیے گئے ہیں جہاں غیر ملکی افراد اپنے کاروبار کے تمام مالکانہ حقوق اپنے پاس رکھ سکتے ہیں.