مجھ سے بھوک برداشت نہیں ہوتی

No photo description available.

میرے دوست حفیظ صاحب کی شادی کو پچیس سال ہو گئے ہیں۔۔ ماشاءاللہ میاں بیوی میں مثالی محبت ہے۔۔ حفیظ صاحب ہر وقت اپنی بیگم کے گن گاتے رہتے ہیں۔۔ ایک دن میں نے پوچھ لیا کہ کبھی آپ لوگوں کی ناراضی بھی ہوئی ہے کسی بات پر۔۔
کہنے لگے۔۔ “ہاں، صرف ایک بار میں ناراض ہو کر دفتر چلا آیا تھا”..
میں نے دوسرا سوال کیا کہ پھر صلح کتنے دن بعد ہوئی۔۔۔
بولے۔۔ “میں نو بجے دفتر پہنچا اور دس بجے بیگم کا فون آ گیا کہ آپ ناشتہ کئے بغیر چلے گئے ہیں تو مجھ سے بھی ناشتہ نہیں کیا جا رہا”…
حفیظ صاحب کی بات سن کر مجھے ان دونوں کی محبت پر بہت پیار آیا۔۔ بہت کم ایسے میاں بیوی ہوتے ہیں جو ایک دوسرے پر جان چھڑکتے ہیں۔۔
میں نے پوچھا۔۔ “تو حفیظ صاحب آپ نے پھر کیا جواب دیا”…
کہنے لگے ۔۔ “یار، اصل میں مجھ سے بھوک برداشت نہیں ہوتی تو بیگم میرے لئے فکر مند تھی، میں نے بیگم کو بتایا تھا کہ میں نے راستے میں حلوہ پوری کا ناشتہ کر لیا ہے تم بھی ناشتہ کر لو”..
میرا دل ایسی محبت دیکھ کر مسرور ہو گیا۔۔ آج کے دور میں ایسی لازوال محبت کہاں ملتی ہے بھلا ۔۔۔
میں نے تجسس میں ایک اور سوال کر ڈالا کہ کبھی آپ نے اپنی بیگم سے جھوٹ بھی بولا ہے۔۔
دھیرے سے مسکرائے اور بولے۔۔ “ہاں، صرف ایک بار جھوٹ بولا تھا”..
“کیا جھوٹ بولا تھا”؟.. میں نے جلدی سے پوچھا
بولے۔۔ “وہی، حلوہ پوری والا۔۔۔ میں نے اس دن حلوہ پوری نہیں کھائی تھی”…
یار اتنی محبت، کہ اپنی بیگم کو ناشتہ کرنے پر آمادہ کرنے کیلئے میرے دوست نے جھوٹ بول دیا کہ حلوہ پوری کا ناشتہ کیا ہے۔۔ میری آنکھیں نم ہونے لگیں۔۔
“حفیظ صاحب، پھر تو آپ سارا دن بھوکے رہے ہوں گے”..؟ میرا اگلا سوال تھا۔۔
کہنے لگے۔۔”نہیں یار، بھوکا کیوں رہتا، حلوہ پوری والا ہی جھوٹ بولا تھا ورنہ تو میں نے اس دن ڈٹ کر نان چنے کا ناشتہ کیا تھا، اور ساتھ لسی کا گلاس بھی پیا تھا”…
اب میں ان کو سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگا تو بولے۔۔۔ “یار، بتایا تو ہے کہ مجھ سے بھوک برداشت نہیں ہوتی”…

اپنا تبصرہ لکھیں