کسانہ/نمائندہ خصوصی)مسئلہ کشمیر کے اصل فریق کشمیری عوام ہیں اور یہ مسئلہ ان کی رائے کے مطابق ہی حل ہوگا۔ آزاد جموں کشمیر کی حکومت کے قیام لئے ہمارے بزرگوں نے بہت قربانیاں دیں۔ گلگت بلتستان ریاست جموں کا حصہ ہے اور اسے پاکستان کا صوبہ بنانا بھارتی اقدامات کی توثیق ہو گا۔ امریکہ میں بھارتی لابی بہت متحرک ہے اور ہم کشمیر کے لئے حمایت حاصل نہیں کرسکے۔ بھارتی اقدامات سے شملہ معائدہ عمل ختم ہوچکا ہے اور نہ ہی کشمیری اس معائدہ کے فریق ہیں۔ سویڈن کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آرہا ہے جبکہ ملائشیا نے بھارتی مظالم کی بھرپور مذمت کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے کشمیر کونسل سویڈن کی جانب سے سٹاک ہوم میں سے ہونے والے سیمنار میں مقررین نے کیا۔ آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر کے یوم تاسیس کے حوالے سے ہونے والے اس سیمینار میں دنیا بھر سے اہم راہنماو ¿ں نے آن لائن خطاب کیا۔ آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حتمی حل ریاست جموں کشمیر کے عوام کی منشا کے مطابق ہی ممکن ہے کیونکہ وہ اس مسئلہ کے اصل فریق ہیں۔ عالمی برادری نے کشمیری عوام کے حق خود آرادیت کی حمایت کی ہے اور بھارتی مظالم پوری دنیا پر عیاں ہوچکے ہیں۔آزادکشمیر حکومت کا مسئلہ کشمیر کے حل میں بنیادی کردار ہوگا۔ کشمیری عوام کو سویڈن سے بہت توقعات ہیں اور اقوام متحدہ کے دوسرے سیکریٹری جنرل جن کا تعلق سویڈن سے تھا، مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کوشاں رہے۔ کشمیر امریکن کونسل کے ڈاکٹر غلام نبی فائی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال 5 اگست کے بعد مقبوضہ جموں کشمیر میں لاک ڈاو ¿ن اور ظالمانہ اقدامات کے باوجود کشمیری عوام کا جذبہ حریت ختم نہیں ہوا اور امریکی میڈیا نے بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا ہے۔ برطانوی دارالامرا کے رکن لارڈ نذیر احمد نے کہا کہ گلگت بلتستان ریاست جموں کشمیر کا حصہ ہے اور وہاں کے عوام کو سیاسی حقوق ضرور ملنے چاہئیں لیکن اسے پاکستان کا صوبہ بنانا غلط اور بھارت کی جانب سے لداخ کو ریاست جموں کشمیر سے الگ کرنے کے مترادف ہوگا۔ اس لئے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی تجویز بالکل نامناسب ہے۔ انہوں نے آزادکشمیر کی سیاسی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا وہ گلگت بلتستان سے لاتعلق رہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ کے مشیر ساجد تاررڑ نے کہ امریکہ میں یہودی لابی کے بعد بھارتی لابی سب سے زیادہ متحرک ہے لیکن اس کے باوجود صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کا ذکر اور اس کے حل میں معاونت کی پیش کش بہت اہم ہے۔کالم نگار اور ادیب ڈاکٹر عارف محمود کسانہ نے شملہ معائدہ کے حوالے سے دئیے گئے موضوع پر اظہپار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شملہ معائدہ میں بار بار اقوام متحدہ کی قرارداوں کا ذکر ہے اور پاک بھارت باہمی مذاکرات سے اس مسئلہ کو حل کرنے پر اتفاق کا مطلب اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی نہیں۔ اس معائدہ کے بعد بھارت نے مسئلہ کشمیر کا حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی اور گزشتہ سال پانچ اگست کو بھارت کی جانب سے دفعہ 370 اور 35A کو ختم کرتے ہوئے لداخ کو ریاست جموں کشمیر سے الگ کرنے کی وجہ سے وہ خود شملہ معائدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے لیکن پاکستان کی جانب سے اسے سفارتی سطح پر نہ اٹھانا ناقابل فہم ہے۔ پاکستان کو شملہ معائدہ سے لاتعلقی اعلان کردیناچاہیے۔ جموں کشمیر کے عوام شملہ معائدہ کے فریق نہیں اس لئے وہ اس کے پابند بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر ایک ناقابل تقسیم وحدت ہے جس میں بھارتی مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور اقصائے چین شامل ہیں۔ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے لئے آزادجموں کشمیر حکومت کو کردار ملنا چاہیے۔ کونسلر برکت حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ 27 اکتوبر وہ سیاہ دن ہے جب بھارتی افواج جموں کشمیر پر حملہ آور ہوئیں۔ بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مذاق اڑایاہے اور کشمیر کو ایک فوجی چھاونی میں بدل کر رکھ دیا ہے۔ برطانیہ میں مقیم حقوق انسانی کے علمبردار بیرسٹر امجد ملک نے کہا وہ جموں کشمیر کے عوام کی جدوجہد آزادی کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور اس سلسلہ میں برطانوی رائے عامہ کو وہاں وہنے والی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کرتے رہیں گے۔ سویڈش سیاستدان اندرش تھیگر نے کہا کہ انہیں جموں کشمیر کی صورت حال کی تفصیلات جان کر بہت افسوس ہورہا ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ سویڈن میں اس بارے میں آگاہی مہم شروع کی جائے۔ صحافی اور حقوق انسانی کے کارکن رولف برومے نے جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ملائیشین کشمیر یوتھ موومنٹ کے نائب صدر ویرکرمحمد نے ملائشیا کی جانب سے بھارتی اقدامات کی شدید مذمت اور تجارتی پابندیوں کا حوالہ دیتے کہا کہ وہ کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی میں ان کے ساتھ ہیں۔ عمانویل راتق نے کہا کہ کشمیری عوام کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے حق حاصل ہے ۔خدا نے ہر انسان کو اپنی زندگی کا فیصلہ کرنے کا حق دیا ہے۔ اس موقع پر جمیل احسن نے کشمیر ی عام کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ سفارت خانہ پاکستان کے ڈیپٹی ہیڈ آف مشن عرفان احمد نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی آگاہی کے لئے لابنگ کی شدید ضرورت ہے ۔ سفارت خانہ پاکستان میں کمرشل قونصلر غلام مصطفےٰ نے کشمیر کونسل سویڈن کی کوششوںاور اس سیمنار کو منعقد کرنے پر منتظمین کاشکریہ ادا کیا۔ مقامی تاجر اور فلاحی شخصیت مسعود منہاس نے کہا کہ بھارتی ظلم و تشدد کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد ختم نہیں کرسکا۔ ہماری ہوری کوشش ہے کہ سویڈن میں مسئلہ کشمیر کی اہمیت کا ہر سطح پر اجاگر کیا جائے۔ کشمیر کونسل سویڈن کے صدر سردار تیمور عزیز نے بہت خوبصورتی سے نظامت کے فرائض سرانجام دئیے ۔ کشمیر کونسل سویڈن کے مشاورتی بورڈ کے چئیرمین شیخ سعید نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے ان کا خیر مقد م کیا۔میرپور آزادکشمیر سے سویڈن کے دورہ پر آئے ہوئے پروفیسر عاطف صادق نے آزاد کشمیر کے یوم تاسیس کے موقع پر اس سیمینار کے انعقاد پر کشمیر کونسل سویڈن کی کوشش کو بہت سراہا اور کہا کہ مجھے اس میں شرکت کرکے بہت خوشی ہوئی ہے۔بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کشمیر کونسل سویڈن کے نائب صدر راجہ بلال مصطفےٰ نے کہا کہ یہ سیمنار مہمان مقررین، کونسل کے عہداروں اور شرکاءکی دلچسپی کی وجہ سے توقعات سے کہیں زیادہ کامیاب رہا اور مستقبل میں مزید ایسے پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔
Vedleggsområde