حکومت نے قرضوں اور ان کے سود کی ادائیگی کے لیے چین سے 50 کروڑ ڈالر کا قرضہ لے لیا ہے ، یہ نیا قرضہ پرانے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی اور زرمبادلہ کی گرتی ہوئی سطح کو سنبھالنے کیلئے استعمال ہوگا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیاں سر پر ہیں جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی واقع ہورہی ہے جس پر قابو پانے کے لیے حکومت نے مزید قرضہ لیا ہے۔حکومت پاکستان نے قرضوں کی ادائیگی کے لیے چینی کمرشل بینک سے 50 کروڑ ڈالر قرضہ لیا ہے ۔ قرضے پر شرح سود ساڑھے 4 فیصد کے لگ بھگ ہے۔جنوری میں حکومت نے 17 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے کمرشل قرضے لیے۔ رواں مالی سال میں لیے گئے قرضوں کا حجم 6 ارب 60 کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔اقتصادی ماہرین کے مطابق غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی رزمبادلہ ذخائر میں کمی کا باعث بن رہی ہے۔ زرمبادلہ ذخائر پر دباﺅ کم کرنے کے لیے غیر ملکی مہنگے قرضوں کا حصول ناگزیر ہے۔
بیرونی قرضوں میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آتی جا رہی ہے، سٹیٹ بینک آف پاکستان رواں مالی سال کے آغاز سے اب تک زر مبادلہ کے ذخائر میں ساڑھے 3 ارب ڈالر نقصان اٹھاچکا ہے۔ وزارت خزانہ نے قومی اسمبلی میں اقرار کیا ہے کہ پاکستان کے غیر ملکی قرضوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔
علاوہ ازیں زرمبادلہ کے ذخائر میں آنے والی کمی کے باعث پاکستان کے غیر ملکی قرضے تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
Recent Comments