مظفر احمد مظفر کی شاعری جگر اور سیماب کی یاد تازہ کرتی ہے (ڈاکٹر عبدالغفار عزم)
ڈائریکٹر میڈیا شریف اکیڈمی ،یو ۔کے کے مطابق ،لندن یورنیورسٹیSOASاردو سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے عالمی سیمینار کے موقع پر انگلستان میں مقیم محبت اور درد کے شاعر مظفر احمد مظفر کو اردو تحریک عالمی کی جانب سے ’’سیماب اکبر آبادی ایوارڈ ‘‘سے نوازا گیا ۔مظفر احمد مظفرخوش شکل ٗ خوش گفتار اور خوش لباس ہونے کے ساتھ ساتھ خوبصورت شاعر بھی ہیں۔ جنکی شاعری پر معانی اورپرتخیل ہے۔ فن عروض پر بھی دسترس رکھتے ہیں۔انکی شاعری میں روایت کی پاسداری اور نئے مضامین کا امتزاج انہیں اپنے ہمعصرشعراء میں منفرد مقام عطا کرتا ہے ۔ وہ اعلی پائے کے شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف تنظیموں سے وابستہ رہ کر ادب کی خدمت کر رہے ہیں اور ادبی حلقوں میں اپنا نام اور مقام رکھتے ہیں ۔ڈاکٹر عبدالغفار عزم نے کہا ’’ وہ عصر حاضر کے دبستان شاعری کے افق پر ایسے ابھرتے روشن ستارے ہیں جس کی ضیاء سے دنیا ء سخن و روئے غزل جگمگا اٹھا ہے اور اقصائے عالم پرچھانے لگا ہے۔ جس کی چمک دمک دور دور تک پھیلتی جا رہی ہے۔ یقیناً وہ نئی نسل کے نو عمر نمائندہ شاعر ہیں اور نئی (جدیدنہیں) لیکن روایت کے رنگ و آہنگ میں ڈوبی اور کلاسکی میں رچی بسی ہوئی غزل کی ترجمانی کرنے میں ممتاز حیثیت رکھتے ہیں جس میں عرضِ حال کی جدت ہے۔ زبان و بیان پر عبور کے وہ مالک ہیں۔ وہ قادر الکلام شاعر ہونے میں انفرادیت رکھتے ہیں۔ دل گدازو دل نشیں پیرا یہ انکا خاصہ اور طرزِ ادا کا بانکپن انکی پہچان ہے‘‘شریف اکیڈمی
ڈائریکٹر میڈیا شریف اکیڈمی ،یو ۔کے کے مطابق ،لندن یورنیورسٹیSOASاردو سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے عالمی سیمینار کے موقع پر انگلستان میں مقیم محبت اور درد کے شاعر مظفر احمد مظفر کو اردو تحریک عالمی کی جانب سے ’’سیماب اکبر آبادی ایوارڈ ‘‘سے نوازا گیا ۔مظفر احمد مظفرخوش شکل ٗ خوش گفتار اور خوش لباس ہونے کے ساتھ ساتھ خوبصورت شاعر بھی ہیں۔ جنکی شاعری پر معانی اورپرتخیل ہے۔ فن عروض پر بھی دسترس رکھتے ہیں۔انکی شاعری میں روایت کی پاسداری اور نئے مضامین کا امتزاج انہیں اپنے ہمعصرشعراء میں منفرد مقام عطا کرتا ہے ۔ وہ اعلی پائے کے شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف تنظیموں سے وابستہ رہ کر ادب کی خدمت کر رہے ہیں اور ادبی حلقوں میں اپنا نام اور مقام رکھتے ہیں ۔ڈاکٹر عبدالغفار عزم نے کہا ’’ وہ عصر حاضر کے دبستان شاعری کے افق پر ایسے ابھرتے روشن ستارے ہیں جس کی ضیاء سے دنیا ء سخن و روئے غزل جگمگا اٹھا ہے اور اقصائے عالم پرچھانے لگا ہے۔ جس کی چمک دمک دور دور تک پھیلتی جا رہی ہے۔ یقیناً وہ نئی نسل کے نو عمر نمائندہ شاعر ہیں اور نئی (جدیدنہیں) لیکن روایت کے رنگ و آہنگ میں ڈوبی اور کلاسکی میں رچی بسی ہوئی غزل کی ترجمانی کرنے میں ممتاز حیثیت رکھتے ہیں جس میں عرضِ حال کی جدت ہے۔ زبان و بیان پر عبور کے وہ مالک ہیں۔ وہ قادر الکلام شاعر ہونے میں انفرادیت رکھتے ہیں۔ دل گدازو دل نشیں پیرا یہ انکا خاصہ اور طرزِ ادا کا بانکپن انکی پہچان ہے‘‘شریف اکیڈمی