پاکستانی کم سن طالبہ ملالہ جسے امن ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھااس ایوارڈ کی وصولی کے بارے میں متضادبیانات سننے میں آرہے ہیں۔آسکے سوین نے این ٹی بی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملالہ نے ایف این کی تاریخ میں ایک اہم کارنامہ سر انجام دیا ہے۔
اپنی سولہویں سالگرہ کے دن ملالہ نے تقریر کر کے اپنے آپکو اس ایوارڈ کے لیے اہل ثابت کر دیا۔لیکن اس کے باوجود ارباب اختیار اس بارے مین تذبذب کا شکار ہیں کہ آیا ملالہ اپنی کم سنی کی وجہ سے اس یوارڈ کو ھاصل کر سکتی ہے یا نہیں۔ایف این کے نمائیندے کا کہنا ہے کہ یہ ایوارڈ مالہ کی باہدری اور جرآت کی سند ہے۔جس کا مظاہرہ اس نے دہشت گردی کا مقابلہ کر کے کیا اور انسانی ھقوق اور جمہوریت کی جنگ لڑی ملالہ نے ہاورڈ کا ایوارڈ بھیحاصل کیا ہے۔اسٹاک ہوم کی امن کیمیٹی کے ڈائریکٹر تلمان بروک کا کہنا ہے کہ اس بارے میں یقینی طور پر کچھ نہین کہا جا سکتا کہ امن پرائز بچوں کو دیا جاسکتا ہے یا نہیں۔