ملالہ یوسف زئی امن نوبل پرائز کے لیے نامزد
پندرہ سالہ ملالہ یوسف کو اس وقت طالبان نے جان سے مارنے کی کوشش کی جب اس نے برطانوی چینل پر بلاگ لکھنا شروع کیا۔اس بلاگ کا موضوع تھا ، وادیء سوات میں طالبان کے زیر سایہ زندگی۔یہ بلاگ اس وقت لکھا گیا جب طالبان کا سوات پر قبضہ تھا۔طالبان کے حملے میں ملالہ زخمی ہو گئی اور اسے علاج کے لیے لندن لے جایاگیا۔اخبار گارڈین کے مطابق 283050 افراد نے بلاگ پر ہاں کہا جس میں ملالہ یوسف کو امن نوبل پرائز کے لیے نامزدگی پر رائے مانگی گئی۔ ناروے میں آربائیدر پارٹی کے لیڈر فریڈی۔گورم ، اور ماگنے نے اسے نامزد کیا۔آربائیدر پارٹی کے لیڈروں کا موقف یہ ہے کہ ملالہ یوسف نے لڑکیوں کے حقوق کے لیے جدو جہد کی ہے۔ہم اسے سال 2013 کے امن نوبل پرائز کے لیے نامزد کرتے ہیں۔یہ نامزدگی لڑکیوں کو تعلیمی حقوق دلوانے کے سلسلے میں کی گئی جدو جہد کے سلسلے میں کی گئی ہے۔ملالہ کی اس جدو جہد کی وجہ سے انتہا پسند اس قدر خوفزدہ ہوئے کہ انہوں نے اس کی جان لینے کی کوشش کی۔