عیدالفطر کی تقریبات کے سلسلے میں موریشس سے آبینار جان علی کی خصوصی رپورٹ اردو فلک ڈات نیٹ کے لیے
عید گھر والوں کے ساتھ خوشیاں منانے کادن ہوتا ہے۔ افسوس کہ یہ خوشی ہربچے کے
نصیب میں نہیں لکھا گیا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ۲۳ جون کو پورٹ لوئیس کی اسلامی ثقافتی مرکز نے موریشس کے مختلف علاقوں سے یتیم خانوں سے بچوں کواپنے ہاں مدعوکیا۔ ان میں مسلم بچوں کے ساتھ ساتھ ہندو اور عیسائی یتیم بچے بھی تھے۔ اس طرح قومی یکجہتی کی عمدہ مثال قاءئم ہوئی۔
پروگرام کے شروع میں بچوں نے قرآنی آیات، نعتیں، گانے اور پراتنا پڑھ کرسامعین کو محظوظ کیا۔ اپنی استقبالیہ تقریر میں اسلامی ثقافتی مرکز کے چیئرمین پروفیسر صبراتی صاحب نے بتایا کہ ہر سال اسلامی ثقافتی مرکز کویہ پروگرام منعقد کرنے کا اشتیاق رہتا ہے۔ عید کی خوشی نہ صرف گھر والوں کے ساتھ بانٹی جاتی ہے بلکہ ان بچوں کے ساتھ وقت گزارنے میں بھی اسلامی ثقافتی مرکز کے اراکین کو دلی خوشی ہوتی ہے۔ اسلامی ثقافتی مرکز کے بورڈ ممبر جناب اسد بگلہ صاحب نے بتایا کہ ان کا نصب العین بچوں کو ان کے روزمرہ معمولات سے نکال کر ان کو یہاں لانا ہے۔ اس کے بعد بچوں کو تحائف دئے گئے جس سے فضا میں خوشی کی لہر دوڑ اٹھی۔ ظہرانے کے بعد بچوں کو غبارے بھی تقسیم کئے گئے۔ اس طرح عید کی خوشی کا تجربہ ہر سو پھیل گیا۔ اس تقریب میں سفارتِ پاکستان کے نمائندے جناب فیصل ادریس صاحب نے بھی اس کارِ خیر میں حصّہ لیا۔ تمام بچے لبوں پے مسکان اوردونوں ہاتھوں سے تحفے اور غبارے سنبھالے واپس یتیم خانے لوٹے۔
آبیناز جان علی
موریشس