فضائی عملے کے ایک تجربہ کار رکن نے ہوائی جہازوں میں دستیاب پانی کے متعلق ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ سن کر آپ کبھی بھی فضائی سفر کے دوران یہ پانی نہیں پئیں گے۔ دی مرر کے مطابق اس شخص کا نام جے رابرٹ ہے جو کئی دہائیوں کا فلائٹ اٹینڈنٹ کا تجربہ رکھتا ہے۔ اس نے انکشاف کیا ہے کہ ہوائی جہازوں کا عملہ خود جہازوں میں ملنے والا پانی کبھی بھی نہیں پیتا۔ وہ پانی صرف مسافروں کو دیا جاتا ہے۔ میں نے اپنے اتنے طویل کیریئر میں کبھی جہازوں میں ملنے والے پانی کو ہاتھ بھی نہیں لگایا۔“
جے رابرٹ کا کہنا تھا کہ ”جہازوں میں ملنے والا پانی انتہائی مضر صحت ہوتا ہے۔ میں عملے کے کئی ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جنہوں نے یہ پانی پیا اور وہ بیمار ہو گئے۔ہم لوگ خود جہازوں میں ملنے والی کافی اور چائے بھی نہیں پیتے کیونکہ ان میں بھی وہی پانی استعمال ہوتا ہے جو انتہائی مضرصحت ہوتا ہے۔ “ جے رابرٹ کا کہنا تھا کہ ”جہازوں میں ملنے والا پانی اس لیے مضرصحت ہوتا ہے کیونکہ جہازوں کے پانی والے ٹینکس کی صفائی کا کوئی اہتمام نہیں کیا جاتا اور اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ سالوں تک یہ ٹینک صاف نہیں کیے جاتے۔ فضائی کمپنیاں چارسال میں صرف ایک بار یہ ٹینک صاف کرنے کی پابند ہیں اور اس پابندی پر عملدرآمد بھی شاید ہی کوئی کمپنی کرتی ہو۔چنانچہ ان ٹینکس سے آنے والا پانی کسی بھی صورت قابل استعمال نہیں ہوتا۔“