نارویجن امیگریشن کا غلط فیصلہ
ایک افغان پناہ گزین کو نارویجن محکمہء امیگریشن سے انکار کے بعد اٹلی میں پناہ مل گئی۔تفصیلات کے مطابق فرہاد نے نارویجن حکام کو پناہ کی درخواست دی جو کہ مسترد کر دی گئی۔ا س درخواست میں درخواست گزار نے یہ بتایا کہ طالبان سے اس کی جان کا خطرہ ہے۔جبکہ طالبان اس کے باپ کو جان سے مار چکے ہیں۔حکام نے اس بات پر یقین نہیں کیا بلکہ اسے واپس افغانستان بھیج دیا۔فرہاد کو جب افغانستان واپس بھیجا گیا تو تین روز کے بعد طالبان نے اسے پھر گرفتار کر لیا۔فرہاد کو طالبان نے بائیس روز تک تشدد کا نشانہ بنایا۔ بالآخر وہ ایک گارڈ کے ساتھ طالبان کی قید سے نکلنے میں کامیاب ہو گیا۔وہاں وہ اپنے خاندان کی معاونت سے ایک بار پھر یورپ کی جانب سفر کرنے میں کامیاب ہو گیا۔اسکی 2011 میں اٹلی میں دی گئی درخواست برائے پناہ منظور کر لی گئی۔