ناروے میں اقلیتوں سے بدستور امتیازی سلوک
رومانیہ کے لوگوں کے بارے میں ہونے والی بحث سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بائیس جولائی کے واقعہ دہشت گردی نے لوگوں کے خیالات کو تبدیل نہیں کیا۔یہ بات برابری کے حقوق پر کام کرنے والی ایک شخصیت نے کہی۔موجودہ بحث سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ لوگوں کو اس خطرہ کا احساس نہیں ہے جو کہ کسی کو نیچا دکھانے یا حقیر جاننے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔یہ بیان معاشرے میں برابری اور تفرقہ بازی پر کام کرنے والی ایک خاتون ماہر سنوو اوستراوک نے کہی۔اگرچہ کئی لوگوں کا خیال تھا کہ بائیس جولائی کے واقعہ دہشت گردی کے بعد لوگوں کے خیالات اور رویوں میں تبدیلی آئے گی۔لیکن درحقیقت ایسا نہیں ہوا۔ایک گول میز کانفرنس میں یہ بات بتائی گئی کہ کسی بھی آرگنائیزیشن نے اس دہشتگردی کے بعد اپنے کام میں کسی قسم کی مثبت تبدیلی کا مشاہدہ نہیں کیا۔
TV2
julie