لیفٹیننٹ نیل گرانڈ ہاگن سربراہ ڈیفنس انٹیلیجنس سروس نے پریس کانفرنس میں امریکی جاسوسی کے الزام کو مسترد کیا۔انکا کہنا ہے کہ مقامی نارویجن اخبار کی یہ رپورٹ غلط فہمی پر مبنی ہے۔اس اخبار نے جو اعداد و شمار لکھے ہیں
وہ درحقیقت ناروے میں امریکی جاسوسی کے متعلق نہیں تھے بلکہ نارویجن انٹیلیجنس سروس کے تھے۔یہ وہ اعدادو شمار ہیں جو کہ نارویجن انٹیلیجنس سروس کی جانب سے افغانستان اور دیگر جنگی علاقوں کی موبائیل سروس کی نگرانی کے سلسلے میں جاری کیے گئے تھے۔اس قسم کی نگرانی ان علاقوں میں نارویجن فوجیوں کی حفاظت کے نقطہء نظر سے ضروری ہے۔اور یہ معلومات نارویجن حکومت دوسرے ممالک کے ساتھ بھی شیئر کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ناروے میں کسی بھی قسم کے غیر قانونی جاسوسی کے نظام سے قطعی لاعلم ہیں۔