ناروے میں تارکین وطن کے معاشرتی رویے
ناروے میں تارکین وطن کے رویوں کے بارے میں مختلف اعداد و شماراکٹھے کیے گئے جو پیش خدمت ہیں۔سال دو ہزار بارہ میں یہ رجحان نوٹ کیا گیا کہ ناروے میں اکثریت تارکین وطن کی معاشرتی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔اس رجحان میں پچھلے سال کی نسبت اضافہ دیکھنے میں آ یاہے۔اس کے علاوہ ناروے میں تارکین وطن کے پروفیشنل رجحانات،کام کے طریقہ کار او ر ،رویوں پر مبنی ایک تحقیق کی گئی ۔اس تحقیق کے اعداد و شمار اس سال ماہ جولائی سے لے کر ماہ اگست تک اکٹھے کیے گئے۔اس سال ایسے افراد جن کے خیال میں تارکین وطن معاشرے میں اہم خدمات سر انجام دے رہے ہیں کی تعداد اسّی فیصد تھی جبکہ پچھلے برس یہ تعداد پچھتر فیصد تھی۔پہلی مرتبہ جب یہ سوال دو ہزار دو میں پوچھا گیا تھا تب یہ تعداد 66 فیصد تھی جبکہ گیارہ فیصد لوگ اس بات پر متفق نہیں تھے اور نو فیصد افراد کا جواب ہاں اور نہیں دونوں میں تھا۔یورپین پس منظر رکھنے والے تارکین وطن کے خیال میں یہاں فلاحی اسکیموں سے بیشتر غیر ملکی ناجائز مراعات حاصل کرتے ہیںمغربی تارکین وطن کا خیال تھا کہ ناروے میں سیٹ ہونا آسان ہے۔نارویجن معاشرے میں ثقافتی سرگرمیوں کی اہمیت کے بارے میں سوال پر سب سے ذیادہ یورپین اور شمالی امریکی تارکین وطن نے اظہار اطمینان کیا۔