ناروے کپ میں پاکستان کی تیسری پوزیشن
تحریر شاہد جمیل
حال ہی میں ناروے میں ہونے والے دنیاکے سب سے بڑے فٹ بال ٹورنامنٹ میںپاکستانی اسٹریٹ چلڈرن کی ٹیم نے کانسی کا تمغہ لے کر سب کو حیران کر دیا۔ناروے میں یہ ٹورنامنٹ 1972 سے ہر سال منعقد ہو رہاہے۔ا س میں دس سے اٹھارہ سال کی عمروں کے کھلاڑی دنیا بھر سے شرکت کرتے ہیں۔پاکستان کی ٹیم نے انتھک محنت کر کے نو سے دس میچ جیت کر ناروے کی سر زمین پر اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے۔دو سو سولہ مختلف ٹیموں میں تیسری پوزیشن لینا یقیناًقابل تحسین بات ہے۔جس میںایشیاء کی کوئی بھی بڑی ٹیم شامل نہیں تھی۔
نارویجن پاکستانیوں نے اپنے کھلاڑیوں کو دل کھول کر داد دی اور ان کو ہر موڑ پر سپورٹ کیا۔
پاکستان کی ٹیم کو ناروے میں پچھلے سال متعارف کرایاگیا تھا۔جس میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کر کے کھلاڑیوں نے آنے والے دنوں میں اپنی کامیابیوں کا اعلان کر دیا تھا۔پاکستانی ٹیم کو ناروے میں متعارف کرانے کے لیے میڈم ٹینا شگفتہ اور راجہ ناصر حسین نے دن رات محنت کی ہے۔جس پر میں ان کی جستجو پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
آخر میں پاکستانی حکومت سے ان کھلاڑیوں کی سر پرستی کی درخواست ہے۔تاکہ یہ ٹیلنٹد کھلاڑی دنیاکے ہر میدان میں پاکستان کا نام اور جھنڈا بلند کر سکیں۔
شاہد جمیل اوسلو
ناروے