اوسلو ناروے کی مشہور اور واحد ادبی تنظیم کے زیر اہتمام ناروے کی ہی مشہور اور معروف مصنفہ اور شاعرہ مینا کی دوسری کتاب اظہار کی رونمائی ہو ئی جس کے متعلق محترمہ مسرت افتخار صاحبہ نے کہا کہ مینا جی آپ اتنا خوبصورت کیسے سوچ لیتی ہیں اور پھر اسے کتاب کی شکل میںکر دیتی ہیں۔اظہار خوبصورت سوچوں کا یک ذخیرہ اور شعری بیان ہے۔صاحب ذوق افراد حسب ذوق داد دیتے ہوئے پائے گئے۔
دریچہ ادبی تنظیم اوسلو ناروے میں ادبی اجتماع کا ایک ایسا پلیٹ فارم بن گئی ہے جہاں نوجوان اور مختلف لکھاریوں کی پذیرائی کی جاتی ہے۔اسی پلیٹ فارم سے نام پیدا کرنے والے نامور ہو کے نکلتے ہیں۔دریچہ تنظیم اوسلو میں ادب کا مرکز اور فنون لطیفہ کی یونیورسٹی بن گئی ہے۔پاکستانی کمیونٹی کے لیے دریچہ کے پروگراموں میں شمولیت ایک دوسرے سے ملاقات کابہانہ ،دل خوش کرنے کا ذریعہ اور ذہنی تھراپی کا ذریعہ بن گئی ہے۔
یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں کام + عمر +حالات سے موقع نکال کر ہم وطن جمع ہو جاتے ہیں۔موسیقی کی محفلیں بھی جمتی ہیں۔جہاں نامور فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اور ناروے سے ابھرنے والے فنکار اپنی حوصلہ افزائی حاصل کرتے ہیں۔اور یہ اہتمام دریچہ تنظیم کے صدر ڈاکٹر ندیم سیکرٹری جنرل محمد ادریس ،مینا جی عمران اور یاسر کی انتھک محنتوں کا نتیجہ ہے کہ آج دریچہ ایک مستند نام بن چکا ہے۔
مینا جی کی کم عمری اور ان کی سوچوں کا بڑا پن ان کی شاعری میں جھلکتا ہے۔دوسالوں میں یہ دوسری کتاب ہے اور تیسری کتاب کا عزم اظہار کے شعری مجموعے پر کیا۔چھوٹی چھوٹی نظموں میں پوری کہانی بیان کر دیتی ہیں۔
مثلاً اک احساس کے نام سے ایک مختصر نظم نے خوب داد وصول کی۔
محمد ادریس جنرل سیکرٹری نے تمام خواتین و حضرات کو خوش آمدید کہا۔اس کتاب کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان ایکسیلنسی عبد المجید صاحب تھے۔ان میں شاعر جناب جمشید مسرور بھی شامل تھے۔جن کو حکومت پاکستان نے ا س سا ل تمغہء امتیاز سے نوازا ہے جو انکی ادبی خدمات کے سلسلے میں دی گئی ہیں۔اس تقریب میں محمد ادریس سید ندیم صاحب یاسر محمود عمران عامر ،شبانہ اقبال ،چوہدری اسماعیل اور اوسلو کی نمایاںشخصیات نے بھر پور شرکت کی۔اس تقریب میں گجرات میڈیا انٹر نیشنل کے چیف ایڈیٹر مرزا محمد یوسف ،گجرات میڈیا ناروے کے گروپ ایڈیٹر چوہدری عدنان افضل،چوہدری صبیح الحسن کمالی اور وومن ایڈیٹر کنول سجاد نے بھی شرکت کی۔دریچہ تنظیم ایک ایسی تنظیم بن گئی ہے جو اپنی محنت اور جانفشانی سے اپنا مقام پا چکی ہے۔اوسلو میں تقریب میں شرکت کے لیے رفاقت علی خاص طور سے پاکستان سے تشریف لائے۔اور ایسا رنگ موسیقی اور سرور کا سماں
باندھا کہ پورا ہال مسحور ہا گیا۔دریچہ تنظیم کو اتنا کامیاب پرو گرام کرانے پر مبارکباد ہو۔جناب صدر ڈاکٹر ندیم اور جنرل سیکرٹری محمد ادریس صاحب آپ نےاور آپ کی تنظیم نے پورے اوسلو میں ادب کا نام نہ صرف زندہ کر رکھا ہے بلکہ اس کو ناروے میں ایک نئی سوچ اور تازہ روح بخش دی ہے۔