نارو ے میں پاکستانی پس منظر کی حامل ہادیہ تاجک وزیر ثقافت منتخب
ناروے نے پہلی مرتبہ ایک غیر ملکی پس منظر رکھنے والی خاتون ہادیہ تاجک کو وزیر برائے ثقافتی امور منتخب کیا گیا ہے۔جبکہ ان سے پہلی وزیر ثقافت کو بعض سوالات کا تسلی بخش جواز پیش نہ کرنے کی وجہ سے اپنا عہدہ چھوڑنا پرا۔ناروے کے تمام میڈیا بشمول ٹی وی چینلز اور اخبارات نے اس خبر کا خیر مقد م کیا اور یہ خبر شہ سرخیوں اور جلی حروف میں نشر کی گئی۔
ہادیہ تاجک نو عمری سے ہی ناروے کی آربائیدر پارٹی کی اہم سیاسی رکن تھیں۔ہادیہ کو ایک ذہین اور محنتی سیاستدان قرار دیا گیا ہے۔انکے والدین پاکستانی ہیں لیکن انکی ابتدائی تعلیم و تربیت ناروے میں ہی ہوئی۔انہوں نے نارویجن ہائی اسکول سے جرنلزم میں بیچلر کیا جبکہ برطانیہ سے انسانی حقوق کی ڈگری حاصل کی۔ان کے پاس لاء کی ڈگری بھی ہے۔وہ نارویجن اخبارات میں بھی لکھتی رہتی ہیں جبکہ نارویجن زبان میں تصنیف کی گئی ایک کتاب بعنوان ، سفید پہ کالا (Svært på hvit ) کی مصنفہ بھی ہیں۔
ایک نارویجن اخبار کے مطابق ہادیہ پارلیمنٹ میں تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوں گی۔ اخبار کے مطابق ہادیہ کا شمار ناروے کی سب سے کم عمر وزیر خاتون میں ہوتا ہے۔ان کے علاوہ ایک اور ماضی کی وزیر سیسل Sessil Rønebekk (AP) رونے بیک نے بھی انتیس سال کی عمرمیں وزارت کا عہدہ سال 1979 میں سنبھالا تھا۔لیکن اس وقت انکی عمر ہادیہ سے چند ہفتے ذیادہ تھی۔
نارویجن اخبار (VG)وی جی ، کے مطابق ماہر تجزیہ نگار ہادیہ کے وزیر منتخنب کیے جانے پر متعجب ہیں تاہم انہیں ہادیہ سے اچھی امیدیں وابستہ ہیں۔
kuwait mein asa kuch bhi nahi…….ap zari zindai bhi kuzar do tu bhi koi benifit nahi
Ji Romana yai ghair muslim insani haqooq ka pas kartain hain or musalman bus kya kha jaey??
Youre so cool! I dont suppose Ive learn something like this before. So good to search out anyone with some unique ideas on this subject. realy thank you for beginning this up. this web site is one thing that’s wanted on the web, somebody with a little bit originality. helpful job for bringing something new to the web!