نبی پاک کی دو دعائیں جو قبول ہوئیں مگر تیسری دعا۔۔۔۔

اقتباس نماز نبوی
صحیح احادیث کی روشنی میں
سیًدنا خباب رضی اللہ عنہا سے روائیت ہے کہ میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول میرے ماں باپ آپ پرقربان آج رات آپ نے جس طرح نوافل پڑھے اس سے پہلے میں نے کبھی آپ کو اس طرح نماز پڑھتے نہیں دیکھا۔آپ نے فرمایا تم نے درست کہا۔ یہ وہ نماز تھی جس میں اللہ کے ساتھ اشتیاق بڑھایا گیا اور اسکے عذاب سے پناہ مانگی گئی۔چنانچہ میں نے اللہ تعالیٰ سے تین سوالات کیے۔
پہلا سوال ،اے اللہ میری امتوں کو سابقہ امتوں کی طرح تباہ نہ کرنا۔
یہ دعا قبول کر لی گئی۔
دوسرا سوال ،اے اللہ میری امت پر بیک وقت دشمنوں کو غلبہ حاصل نہ ہو
یہ دعا بھی قبول ہو گئی۔
تیسری دعا،اے اللہ امت محمدیہ میں اختلافات رونماء نہ ہوں
لیکن یہ دعا رد کر دی گئی۔
اس میں اللہ تبارک کی حکمت ہے کہ وہ مسلمانوں کو آزمانا چاہتا ہے اور یہ کہ اس کے لیے ہمیں خود جدو جہد کرنا ہو گی۔
جو کامیاب ہوا وہ سرخرو ہو جائے گا دونوں جہانوں میں۔ہم میں سے کتنے لوگ اس سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں؟
بشکریہ آن لائن کلاس اسلامک کلچرل سینٹر اوسلو
معلمہ ساجدہ پروین

اپنا تبصرہ لکھیں