سن دو ہزار بارہ کے ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق ایسے تاکرکین وطن پناہ گزین جو نشہ آور اشیاء فروخت کرتے ہوئے پکڑے جائیں انہیں اوسلو سے باہر منتقل کر
دیا جائے گا۔اگر وہ اوسلو آنے کی کوشش کریں تو انہیں اٹھارہ ماہ قید کی سزا سنائی جائے گی مگر پولیس اس قانون پر عمل نہیں کر رہی۔
میرا خیال تھا کہ ہم نے ایک ایسا قانون بنا دیا ہے جس کی اشد ضرورت تھی ۔یہ بیان آربائیدر پارٹی کے سیستدان جنوری بوہلر نے ایک نارویجن اخبار کو بیان کے دوران دیا۔انہوں نے محکمہء پولیس سے بھی اس بارے میں کئی مرتبہ پوچھا کہ کیا وہ اس کے مطابق کاروائی کر رہے ہیں ۔انکا کہنا ہے کہ وہ بدھ کے روز اسمبلی میں زبانی وقفہء سوالات کے دوران اس مسئلے کو اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اوسلو کے رہائیشیوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرے۔ہم نے اس قانون کی شکل میں پولیس کو ایسا ہتھیار دیا س سے وہ نشہ کی فروخت پر پابندی لگا سکتی تھی مگر پولیس اسے استعمال کرنے کے بجائے ریمانڈ لینے پر زور دے رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مستقل رہائیشی ویزہ نہ رکھنے والے ایسے تارکین وطن کو ملک بدر بھی کیا جاسکتا ہے بجائے اس کے کہ انہیں شہر سے باہر منتقل کیا جائے۔