WaterLogged : نہاتے وقت انگلیوں پہ جھریاں پڑنا۔
اکثر ہم جب بہت لمبے وقت تک نہاتے یا پانی میں ہوتے ہیں۔ ہمارے جسم خصوصاً ہاتھوں اور پائوں کے سیدھے حصوں پر نرم نرم سی جھریاں پڑجاتی یا گوشت اکھٹا ہوجاتا ہے۔ اسے انگریزی میں Watetlogged یا Aquatic Wrinkles کہتے ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟
اصل میں ہماری جلد کو خالق نے تین تہوں(layers) میں بنایا ہے۔ دیکھئیے تصویر۔
1. اندرونی تہہ(inner layer) جس میں چربی یا Fat ہوتے ہیں اور جہاں سے خون کی چھوٹی نالیاں اور نرو سسٹم(جسم کا محسوس کرنے کا نظام) کی تاریں دوسری جلد میں جاتی ہیں۔
2. درمیانی تہہ(mid layer , Dermis) جس میں سر کے بالوں کی جڑیں، خون کی نالیاں، نرو سسٹم کی تاریں، پسینہ پیدا کرنے والے گلینڈز، آئل پیدا کرنے والے گلینڈز( جلد کے آئل کا نام Sebum آئل) موجود ہیں۔
3. بیرونی تہہ(, outer layer, Epidermis) یہ خشک مردہ سیلز کی باریک سی تہہ ہے جس میں سے بال، ناخن نکلتے ہیں اور ان میں چھوٹے سے نہ نظر آنے والے سوراخ ہیں جن سے دوسری جلد والے Sweat Glands اور Oil Glands پسینہ اور تیل, ضرورت کے مطابق،جلد کو محفوظ رکھنے کے لئیے، نکالتے ہیں۔
ہماری اس جلد کے سیلز مردہ ہیں۔ اور اس کے مردہ ہونے کی وجہ اس میں موجود پروٹین Keratin ہے۔ یہ وہی Keratin ہے جو ہمارے ناخنوں اور بالوں میں موجود ہے، جن سے پرندوں کی چونچ , پائوں کے کھر، کھالوں کے بال وغیرہ بنے ہوئے ہیں۔ Keratine والے سیلز کم کھرچنے یا اکھڑنے کی صلاحیت کے حامل ہوتے ہیں اسی لئیے یہ جسم کو ایک حفاظتی تہہ دیتے ہیں۔
ہماری اس بیرونی جلد کے اندر خالق نے ایسا زبردست پروگرام Fit کر رکھا ہے کہ یہ مردہ سیلز بنتے اور گرتے رہتے ہیں جو ہمیں نظر نہیں آتے۔ جلد کے نئے بننے والے سیلز نیچے ہوتے ہیں اور پرانے سیلز کو لگاتار اوپر دھکیلتے رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چلتے پھرتے اٹھتے بیٹھتے ہمارے جسم سے سیلز جھڑ رہے ہوتے ہیں اور جہاں ہم ہیں وہاں گر رہے ہوتے ہیں۔ کسی جرم کئ تفتیش کے دوران جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے اسی طرح مجرموں کے سیلز سے Dna میچ کرکے انہیں ڈھونڈ نکالا جاتا ہے۔
خیر ۔۔۔۔ اس جلد پہ ہماری درمیانی جلد سے نکلنے والا Sebum آئل ، جلد کو Oily رکھتا ہے۔ تاکہ دھوپ اور پانی کے خلاف ایک حفاظتی واٹر پروف تہہ دے۔ اسی لئیے ہاتھ دھوتے وقت ہمارے ہاتھوں پر پانی جلد کے اندر نہیں گھستا بلکہ پھسل کر نیچے گرتا ہے۔ تاہم زیادہ دیر تک نہاتے رہنے سے ہماری جلد پہ یہ تیل انتہائی خشک ہوکر کم ہوجاتا ہے اور نتیجتاً پانی اس مردہ جلد کے اندر گھسنا شروع ہوجاتا ہے۔ زیادہ پانی گھسنے سے یہ سیلز موٹے ہوکر آگے پیچھے ہوتے ہیں اور جسم پر چوڑیں پڑتی ہیں۔ چونکہ ہاتھوں اور پائوں کی اندرونی جلد زیادہ مردہ ہوتی ہے اس لئیے اس پر چوڑیں باقی جسم کی نسبت زیادہ پڑتی ہیں۔ اور اگر ایک انسان کا پورا جسم پانی میں رہے خصوصاً ایک مردہ باڈی تو اسکے پورے جسم پہ یہ چوڑیں نظر آئیں گی۔چونکہ یہ Keratine ناخنوں میں بھی ہوتا ہے اس لئیے نہاتے وقت ناخن بھی تھوڑا پانی جذب کرتے اور نرم ہوجاتے ہیں۔پائوں کے سخت ناخنوں کو کاٹنے کا یہ اچھا موقع ہے۔