گجرات + اسلام آباد + لاہور: (نیوز رپورٹ 3مارچ 2022ء)
نیک آباد شریف گجرات میں معراج النبیﷺ کانفرنس کا روح پرور، تاریخ ساز، عظیم الشان اجتماع۔ علمائے کرام، مشائخ عظام سمیت ہزاروں افراد کی شرکت۔ شاندار چراغان، زبردست انتظامات، حضرات وخواتین کیلئے الگ الگ پنڈال، وسیع لنگر شریف۔ اس موقع پر درس نظامی اور حفظ قرآن کرنے والے 65 طلبائے کرام کو دستار فضیلت اور اسناد جاری کی گئیں۔ پیشوائے اہلسنت مفسر آن پیر محمد افضل قادری نے خطبہئ صدارت میں کہا کہ خالق کائنات نے رسول کریمﷺ کو معراج کے موقع پر امام الانبیاء اور قاب قوسین او ادنیٰ کے منصب پر فائز فرما کر عظیم الشان عظمتوں سے نوازا۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوتﷺ کیلئے غلامان رسول ہر دم تیار ہیں۔ انہوں نے حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کو بہتر سے بہتر کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے علمائے اسلام سے کہا کہ وہ آئندہ جمعۃ المبارک کو پردہ اور حیاء کے موضوع پر بیان کریں اور دین کیخلاف کی جانیوالی سازشوں کو بے نقاب کریں۔ مفتی اسلام پیر عثمان افضل قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معراج مصطفیﷺ ہمارے آقائے کریم کا عظیم الشان معجزہ ہے۔ جس میں خالق کائنات نے اپنی عظیم الشان تخلیق حضرت محمد مصطفیﷺ کو شرف ملاقات عطا فرمایا۔ آسمانوں زمینوں کی نعمتوں اور جنت ودوزخ کا مشاہدہ کرایا۔ انبیائے کرام اور مرسلین عظام کی امامت کروا کر امام الانبیاء فرمایا۔ اور اس موقع پر امت مسلمہ کیلئے نماز کا تحفہ عطا فرمایا۔ معراج النبی ﷺ کانفرنس کے موقع پر شیخ المشائخ حضرت خواجہ پیر محمد نیک عالم قادری رحمۃ اللہ علیہ کے 64ویں عرس پاک کی تقریبات بھی منعقد ہوئیں اور آپ کی عظیم الشان دینی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور آپ کی عظیم الشان کرامات کا تذکرہ کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے زور دیا کہ مسلمان تزکیہ نفس، اصلاح معاشرہ، اعلیٰ اخلاق اور خدمت خلق کی اصولوں پر عمل پیرا ہوں اور نظریہ پاکستان پر عمل کرتے ہوئے ملک میں نظام مصطفیﷺ اور نظام خلافت راشدہ کے نفاذ کیلئے کردار ادا کریں۔ علماء کرام نے مطالبہ کیا کہ وطن عزیز سے مہنگائی، بے روزگاری، غربت، جہالت، کرپشن، اغیار کی غلامی اور تباہ کن فحاشی ختم کی جائے۔
اس موقع پر مولانا عزیز الدین کوکب، مفتی عبد الحمید چشتی، پیر نصر اللہ خان، علامہ ساجد القادری، پیر سید برہان حیدر شاہ، پیر ضیاء الحق نقشبندی، علامہ عظیم قادری، علامہ حنیف طاہر، سید اکرم شاہ گیلانی، مولانا عینین مدنی ودیگر نے خطاب کیا۔ پیر سید منور شاہ بخاری، پیر عبد اللہ جیلانی، پیر سید زین العابدین شاہ، علامہ راشد قادری، علامہ ابوتراب بلوچ، پیر سید عبد الغفار شاہ، مفتی عبد الغفور گولڑوی، پروفیسر ندیم بن صدیق اسلمی، ڈاکٹر نور محمد دانش، پیر منیر قادری، پیر سید سجاد شاہ بخاری، پیر سید حسنات شاہ، علامہ شاہد چشتی، علامہ عبد الستار، مولانا غلام سرور، مولانا عابد، مولانا قاضی مشتاق احمد سمیت اہم شخصیات شریک ہوئیں۔
محمد الیاس ذکی، سیکریٹری شعبہ نشر واشاعت