1۔ والدین کی موجودگی میں اپنے فون کو دور رکھئیے۔
2۔ انُ کی باتوں کو توجہ سے سنئیے۔
3۔ انُ کی رائے کو مقدم رکھئیے۔
4۔ انُ کی گفتگو میں شامل رہئیے۔
5۔ انُ کو عزّت سے دیکھئے۔
6۔ انُ کو ہمیشہ تعظیم دیجئیے۔
7۔ انُ کے ساتھ اچھی خبر شیئر کیجئے۔
8۔ ان کو بُری خبر بتانے سے پرہیز کیجئے۔
9۔ ان کے دوستوں کے بارے میں اچھی باتیں کیجئے،اور ان سے محبت رکھئیے۔
10۔ انُکی کی گئی اچھی چیزوں کو اکثر یاد کرتے رہیں۔
11۔ انُ کی دہرائ ہوئ باتوں کو اس طرح سنئیے کہ گویا پہلی بار سنُ رہے ہوں۔
12۔ ماضی کی تلخ یادوں کو ان ساتھ کبھی نہ کیجئے.
13۔ ان کی موجودگی میں کسی دوسری گفتگو سے پرہیز کیجئے۔
14۔ ان کے سامنے ادب سے بیٹھنے.
15۔ انُ کی رائے اور سوچ کے متعلق معمولی سا اختلاف بھی نہ کیجئے۔
16۔ جب وہ گفتگو کریں تو انُکی بات کو مت کاٹئیے.
17۔ انُ کی عمر کا احترام کیجئے۔
18۔ انُ کے موجودگی میں اپنے بچّوں کو نہ ڈانٹئے اور مارنے سے گریز کیجئے۔
19۔ انُ کے حکم اور مشورے کو قبول کیجئے۔
20۔ انُ کی موجودگی میں صرف ان سے ہی راہنمائ لیجئے۔
21۔ انُ کے سامنے اپنی آواز کو ہرگز اونچا نہ ہونے دیجئے۔
22۔ انُ کے ساتھ چلتے ہوئے انُ سے آگے بڑھنے یا ان کے سامنے چلنے سے پرہیز کیجئیے۔
23۔ ان سے پہلے کھانا شروع مت کیجئے۔
24۔ انُ کے سامنے خود کو نمایاں مت کیجئے۔
25۔ جب وہ خود کو کسی قابل نہ سمجھیں تو ان کو بتائیے کےوہ آپکے لئے قیمتی اور قابل احترام ہیں.
26۔ انُ کے سامنے بیٹھتے ہوئے اپنے پیر انُ کے سامنے مت کیجئے اور نہ ہی انُ کی طرف پیٹھ کر کے بیٹھیں.
27۔ انُ کے ساتھ بداخلاقی سے بات مت کیجئے.
28۔ کوشش کیجئے کہ انُ کو ہمیشہ اپنی دعاؤں میں شامل رکھئیے.
29۔ انُ کی موجودگی میں خود کو ہرگز بوُر اور تھکا ہوا ظاہر نہ کیجئے.
30۔ انُ کی غلطیوں اور بھول پر کبھی مت مسکُرائیے.
31۔ انُ کی زیارت برابر کرتے رہئیے۔
32۔ انُ سے بات کرتے وقت بہترین الفاظ کا چناؤ کیجئیے.
33۔ انُ کو محبت بھرے ناموں سے پکاریے جو وہ پسند کرتے ہیں۔
34۔ انُ کو ہر چیز پر مقدّم رکھئیے اور ترجیح دیجئے.
35۔ والدین اس کرۂ ارض پر خزانہ ہیں۔سوچئیے اس سے پہلے کے یہ خزانہ دفن ہو جائے۔اپنے والدین کو عزّت دیجئیے جب تک وہ ہمارے پاس ہیں.
آئیے آج ہی اپنے قابلِ احترام و محبت والدین کے لئے ڈھیروں دعائیں کرتے ہیں.
Hame Sach me Apne Walden ki izat aur onka ahtaraam krna chahiye onki dill Azaari nahi krni chahiye
Ham me se bhout se loog hay Jo Walden ki mojoodgi me onka ahtaraam nahi kertay lakin jab wo hamare Sath nahi hotay to rotay hai aur onko yaad kertay hai is Liye hame chahiye k Walden se muhabbat kre ku k in se barh kr ham se muhabbat koi NAHI kr sakta