۔
وفا سرِشت کرے اور دل گداز کرے
مرا خدا ترے بیٹے کو پاکباز کرے
۔
خدا کا عشق اِسے انسانیت نواز کرے
تمام عمر یہ پابندی نماز کرے
۔
خدا کرے ترا بیٹا سلیم فطرت ہو
ہوائے دہر سے حد درجہ احتراز کرے
۔
اِسے زبان میں تاثیر بھی ودیعت ہو
لکھے تو ایسے کہ ہر لفظ خود پہ ناز کرے
۔
جہان بھر کی نگاہوں میں معتبر ٹھہرے
ہر امتحاں میں خدا اِسکو سرفراز کرے
۔
خمیر میں ہو شجاعت ، ضمیر میں رفعت
خودی کو ہو بہو تصویرِ شاھباز کرے
۔
خدا نصیب میں وہ آگہی کرے اِسکے
جو آگہی حق و باطل میں امتیاز کرے
۔
خدا کرے کہ تو نازاں ہو اپنے بیٹے پر
خدا کرے ترا بیٹا بھی تجھ پہ ناز کرے
۔
جواد شیخ