اوسلو کے سابق کونسلر بلدیہ نوشاد قریشی ایک مثالی انسان
رپورٹ احسان شیخ
اوسلو
ناروے کی سیاسی پارٹی سوشلسٹ وینسترے پارٹی ایس وے کے کونسلر بلدیہ سال 1983,1987 نوشاد علی قریشی تین ستمبر کوقضائے الہیٰ سے انتقال کر گئے ،اناللہ و اناّ علیہ راجعون۔وہ حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔
مرحوم کی نماز جنازہ سات ستمبر بروز جمعہ ةالمبارک پونے بارہ بجے دوپہر Grunnland gamle byen میں ہوئی۔اسلامک کلچرل ناروے کے امام و خطیب مولانا محبوب الرحمان نے نماز جنازہ پڑھائی۔
نوشا د علی ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ انسان دوست استاد محقق اور فلاح انسان اور انسانیت پر یقین رکھنے والی شخصیت کے حامل شخص تھے۔انسانی فلاح کے لیے اپنے دل میں درد،دماغ میں سوچ اور عملی طور پر سیاسی ،ادبی تحقیقی،اخبارات و میڈیا طالبعلموں او راپنے حلقہء احباب کے ذریعے اپنے احساسات و جذبات کو معاشرے میں پہچانے والا ایک خاموش زندگی گزار کر خاموشی سے اپنے کالق حقیقی سے جا ملا۔ہم سب نے بھی ایک نہ ایک دن اسی راستے کے مسافر بننا ہے۔
آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیںاپنے مقصد حیات پر غور کرنا چاہیے اور اپنی صلاحیتوں کو ہر سطح پر بروئے کار لاتے ہوئے نوشاد علی قریشی کی تقلید کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔جب وہ اوسلو بلدیہ میں تھے ناروے میں غیر ملکیوں کے مفادات کے لیے منتقی بحث و مباحث کے ذریعے ڈٹے رہے۔جب وہ محقق بنے تو منتقی تحقیق کے ذریعے نو جوان اور معاشرے کے غیر ملکی کمزور طبقے کے بارے میں تحقیقکے ذریعے معاشرہ کو حقیقت سے روشناس کراتے رہے۔ آج بھی انکی تحقیق کی بنیاد پر تحریر کردہ نصابی کتب ناروے کے ہائی اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں بطور حوالہ استعمال ہوتی ہیں۔نوشاد علی اپنی زندگی جیے ایسی زندگی جو صرف انکی اپنی تھی بلکہ اس میں انسان اورانسانیت کے لیے جدوجہد کرنے کی لگن اور تمنا موجود تھی۔انکی اس معاشرے میں موجود سماجی مسائل کے بارے میں دور رس نظر تھی۔وہ اقلیتی پس منظر کے حامل طبقہ کیے مسائل کو میڈیا کے ذریعے روشناس کراتے رہے۔نوشاد علی قریشی آج ہم میں موجود نہیں ہیں۔تارکین وطن،مہاجرین اور خصوصاً پاکستانیوں کے لیے کی گئی انکی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ہماری اخلاقی مذہبی اور سماجی ذمہ داری ہے کہ ہم ان کے غم میں بھر پور شرکت کریں۔
ہم دعاگو ہیں ہکہ خدا تعالٰ ہمارے دوست نوشاد علی قریشی پر خصوصی رحمتیں کرے۔انکی زندگی میںکی گئی چھوٹی بڑی غلطیوں کو معاف کرے۔اللہ انہیں جنتالفردوس میںجگہ دے۔انکی بیوہ بیٹیوںاور دیگر پسماندگان و لواحقین کو اس صدمہ کو برداشت کرنے کا حوصلہ دے۔
اور معاشرے میںکیے گئے انسان دوست اور فلاحی کاموںکو انکی بخشش کا ذریعہ بنائے۔
آمین