کشور ہندوستان پر سوگ طاری آج ہے
آسمان ہند پر اختر شماری آج ہے
رشک مہر وماہ تھاوہ اک ستارہ اوج کا
انجمن کی شان تھا وہ اور سہارا فوج کا
نبض ہندوستاں تھمی ہے تیرے اٹھ جانے کے بعد
ایک افتاد آپڑی ہے تیرے اٹھ جانے کے بعد
سب موافق او ر مخالف کر رہے ہیں آہ آہ
کارناموں پر ترے جو کر رہے تھے واہ واہ
اک صف ماتم بچھی ہے خاک ہندوستان پر
حرف آیا ہے ترے جانے سے اس کی شان پر
مسند عالی کو بخشیں تونے ایسی رفعتیں
جن کی وہ شایاں تھی لیکن اس پہ گذریں مدتیں
علم و حکمت اور تدبر اور سیاست کا کفیل
اس ریا کے دور میں اگلوں کی رفعت کا مثیل
تیرے ایجادات پر ہندوستان کو ناز ہے
اس کے نغموں کے لیے تیرا سراپا ساز ہے
طالبان علم کا تو ہم دم و دمساز تھا
اوررقیبوں کے لیے تو اک بت طناز تھا
تیرے عزم و جزم کی باتیں رہیں گی آن سے
ہم تری رسمیں ادا کرتے رہیں گے شان سے
کر رہے ہیں تیری عظمت کو کھڑے ہو کر سلام
نام تیرا زندہ و پائندہ ہے عبدالکلام