پارلیمنٹ میں جبری شادی کے موضوع پر بحث
ماہ فروری سے نارویجن پارلیمنٹ میں جبری شادی کے موضوع پر بحچ اور اس سے متعلق مسائل پر نقاط اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیر برائے برابری کے حقوق انگا مارت کا کہنا ہے کہ میں اقلیتی امور پر ااپنی کارکردگی سے مطمئن ہوں۔اس ضمن میں جن نقاط پر زور دیا گیا ہے ان میں مندرجہ ذیل امور شامل ہیں۔۔نارویجن معاشرے میں اقلیت کے حقوق۔برابری کے حقوق پر توجہآزادی ء برائے حق رائے دہی۔ کام اور زبان پر توجہاسی طرح نئے سال کی منصوبہ بندی میں ان مرکزی اہم نکات پر کام کیا جائے گا۔اس منصوبے کا مقصد نارویجن معاشرے میں موجود اقلیتی اور غیر مغربی تارکین وطن کے ثقافتی اور دوسرے حقوق کاتحفظ کرنا ہے۔ہم لوگ نئے آنے والوں کی سوچ سے ہم آہنگی کی کوشش کر رہے ہیں۔لہٰذا ہم یہ ہر گز نہیں چاہتے کہ کچھ لوگ زبان پر عبور نہ ہونے کی وجہ سے مالی طور پہ پیچھے رہ جائیں۔تارکین وطن کے لیے مشاورتی فرائض کے ضمن میں انہوں نے بتایاکہ کہ مجھے جو ذمہ داری سونپی گئی ہے میں اسے صحیح طور سے نبھانے پر مطمئن ہوں۔اس کام کو بہتری کی جانب ایک قدم کے تناظر میں دیکھنا چاہیے۔ہم سب کے لیے یہ موضوع اہم ہے ۔آئندہ لاحہ عملا کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ ناروے کو کس قسم کے معاشرے کی ضرورت ہے۔تاةم اس سلالے میں پیش آنے والے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے ہم سب کوشاں ہیں۔یہ بات انگا میٹا نے ایک ملٹی کلچرل نارویجن اخبار سے بات کرتے ہوئے کہی۔