بدھ کی صبح ایک اطلاع کے مطابق باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔محکمہء صحت کی جانب سے پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع آئی جبکہ اس کے فوراً بعد پولس نے اکیس افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع دی۔مقامی ترجمان بلال فیض نے اے ایف پی کی خبر رساں ایجنسی کو بتایاکہ لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا۔وہ مقامی مددگاروں کی ترجمانی کر رہے ہیں۔
ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ہلاک ہونے والوں میں کتنے حملہور ہیں پولیس اب تک دو حملہ آوروں کے ہلاک ت کو ہی شناخت کر سکی ہے۔بدھ کی صبح یونیورسٹی میں دو دھماکے سنے گئے جس کے بعد حملہ آوروں نے حملہ شروع کر دیا۔یونورسٹی ریسپشن کے باہر فوجی دوڑتے ہوئے دکھائی دییاس کے بعد ایمبولینس گاڑیاں یونیورسٹی گراؤنڈ میں کھڑی دیکھی جا سکتی ہیں۔یونیورسٹی کے باہر والدین اور طلاباء کے رشتہ دار اکٹھے ہو گئے۔پروفیسر شبیر خان نے بتایا کہ جس وقت حملہ ہوا وہ یونیورسٹی فیکلٹی کی ایک عمارت سے دوسری عمارت کی جانب لیکچر کی غرض سے جا رہے تھے۔
اس یونیورسٹی میں تین ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں۔آج بروز بدھ ایک شاعری پر لیکچرکی وجہ سے چھ سو افراد ذائد تھے۔یونورسٹی اہلکار رحیم مروت کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں کسی قسک کی کوئی دھمکی موصول نہیں ہوئی تھی۔دہشت گردی کی ذمہ داری پاکستانی طالبان نے قبول کر لی ہے۔
NTB/UFN