سٹاک ہوم(عارف کسانہ) سویڈن کی لند یونیورسٹی میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق نے ماہرین کو چونکادیاہے جس کے تحت مکھن اور دوسری ڈیری مصنوعات زیادہ کھانے سے ذیابیطس کی قسم دو (Diabetes Type 2) کا خطرہ ٢٣ فی صدکم ہوجاتا ہے جبکہ ڈیری مصنوعات اور مکھن کم کھانے سے یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ لندیونیورسٹی میںچودہ سالوں میں ستائیس ہزار افراد پر ہونے والی تحقیق نے نہ صرف سائنسدانوں کو حیران کردیا ہے بلکہ خود تحقیق کرنے والے گروپ کی سربراہ الریکا اریکسن بھی اسے متنازعہ اور حیرت انگیز قرار دے رہی ہیں اور کہا کہ اسسلسلہ میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ صورت حال اور واضع ہوسکے کیونکہ روایتی طور پر یہ کہا جاتا ہے مکھن زیادہ کھانے سے ذیابیطس کا بڑھ جاتا ہے۔ البتہ اس تحقیق نے یہ واضع کیا ہے کہ گوشت زیادہ کھانے سے ذیا بیطس ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ذیابیطس سے ہی متعلقہ ایک اور حالیہ تحقیق جوکہ جریدہ نیچر میں شائع ہوئی ہے اس کے مطابق شکر کی بجائے مصنوعی مٹھاس یعنی سویٹنر کھانے سے انتڑیوں کے بیکٹیریا متاثر ہوتے ہیں جس سے جسم میں شکر کا توازن بگڑ جانے سے ذیابیطس کی دوسری قسم لاحق ہوسکتی ہے۔ مصنوعی مٹھاس اور ذیابیطس کے تعلق کی یہ پہلی تحقیق ہے اور یہ چوہوں پر کی گئی ہے۔اس پر تبصرہ کرتے ہوئے سویڈش فوڈ اتھارٹی کی نیلس گنر نے کہا کہ مصنوعی مٹھاس بہت کم مقدار میںلی جاتی ہے اور اس کی جسم انسانی میں ٹوٹ پھوٹ نہیں ہوتی اس لیے یہ مضر رساں نہیں۔انہوں نے کہا کہ ابھی اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے جس کے بعد اسے خوراک میں استعمال کے بارے میں ہدایات دی جاسکتی ہیں۔