ڈی پی او خانیوال رضوان احمد گوندل نے پنجاب حکومت کو چینی انجینئرز اور پولیس اہلکار میں جھگڑے کی رپورٹ پیش کردی اور تجویز دی ہے کہ سپیشل پروٹیکشن یونٹ کے اہلکاروں سے جھگڑنے والے چینی باشندوں کو ڈی پورٹ کردیاجائے ، اپنی رپورٹ میں ڈی پی او نے پراجیکٹ منیجر سمیت چینی کمپنی کے حکام کو گنہگار قراردیدیا۔
ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق پولیس افسر نے صوبائی حکومت کو تجویز دی ہے کہ پانچوں اہلکاروں کو ناپسندیدہ شخصیت قراردیتے ہوئے ڈی پورٹ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے نور پور کیمپ سے سیکیورٹی اہلکاروں کے بھی تبادلے کی سفارش کردی۔ رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکارنے بتایاکہ مذکورہ کیمپ اے کیٹگری میں آتا ہے اس لیے کارکنان کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے کمپنی کو سیکیورٹی قواعد و ضوابط پر عمل کرنا چاہیے ، سیکیورٹی معاملات پر ہی چینی انجینئرز اور پولیس کے درمیان ہنگامہ ہوا۔
میڈیا رپورٹس کے حوالے سے بتایاگیاکہ کبیر والا پولیس نے سیکیورٹی انتظامات کے بغیر چینی انجینئرز کو باہر جانے سے روک دیا تھا جس پر چینی باشندے غصے میں آگئے اور پولیس کی گاڑی پر دھاوا بولنے کے علاوہ پولیس کیمپ کی بجلی بھی منقطع کردی ۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق انجینئرز ن ے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ایک خط بھی لکھاتھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی حکام کی موجودگی کی وجہ سے ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں، خانیوال میں موٹروے منصوبے پر کام کرنے کے لیے جیسے ہی کیمپ سے کام کیلئے نکلے تو پولیس نے روک لیا اور تضحیک کا نشانہ بنایااور وزیراعظم سے استدعا کی کہ پولیس حکام کو کیمپ سے ہٹایاجائے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں کہ چینی انجینئرز پولیس حکام سے الجھے ، اس سے قبل 2006ءمیں بھی ملتان کے قریب شجاع آباد کے علاقے میں ایسا ہی واقعہ پیش آچکاہے ۔
![](https://usercontent.one/wp/www.urdufalak.net/wp-content/uploads/2018/04/chinease-engineer-got-punished.jpg)
Recent Comments