سدرن میتھیڈسٹ یونیورسٹیڈلاس امریکہ کے ماہرین نفسیات کے مطابق روزانہ ڈائری لکھنے سے ذہنی ار جسمانی عوارض میں نمایاں افاقہ ہوتا ہے۔رپورٹ کے مطابق مختلف تکالیف میں مبتلاء طلباء سے کہا گیا کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق کسی بھی موضوع پر ڈائری لکھتے رہیں۔سروے سے اندازہ ہوا کہ ایسے طلباء میں سے نصف طلباء کو کسی معالج کے پاس جانے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔ایسے ہی ایک مطالعہ میں طلباء سے کہا گیا کہ وہ اپنے دکھوں کے بارے میں دل کھول کر ڈائری میں لکھیں۔ان طلبہ کے معائنے سے یہ بات ظاہر ہوئی کہ ان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو گیا ہے۔جسم میں سفید خون کے خلیات کی تعداد بڑھ گئی جس سے ان میں جراثیم اور وائرس کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت میں اضافے کے علاوہ بلڈ پریشر میں بھی نمایاںکمی واقع ہو گئی۔