ڈی این بی بینک کے چھ ہزار ملازمین کی بیروزگاری کا اندیشہ
ناروے کے سب سے بڑے بینک ڈی این بی کی ساٹھ شاخیں بند ہونے کی وجہ سے اس کے چھ ہزار ملازمین کی ملازمت یں ختم ہونے کا اندیشہ ہو گیا ہے۔جبکہ اس وقت بینک میں مجموعی ڈیڑھ ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں۔مقامی اخبار کے مطابق بینک کے مالک کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ بینک میں بہت کم لوگ آتے ہیں۔بینک کے شخصی مارکیٹ کے ڈائیریکٹر ٹرونڈکا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے صارفین کے بدلتے ہوئے رجحانات کے مطابق کام کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب صارفین ہر وقت بینک کو کھلا دیکھنا چاہتے ہیں ۔صرف ایک فیصد سارفین بینک میں آتے ہیں جبکہ لوگ اپنی تمام ادائیگیاں اور قرضے ایپلائی کرنا کا کام موبائل کے ذریعے سے ہی کر لیتے ہیں۔
تاہم ہماری برانچیں بدستور تمام صوبوں میں کام کرتی رہیں گی اور صارفین سے آدھے گھنٹے کی ڈرائیو کے فاصلے پرموجود ہوں گی۔بینک اپنے صارفین کے سوالوں کے جوابات ہر وقت فون اور چیٹنگ میں دے سکے گا۔اس مقصد کے لیے صارفین کے مرکزوں میں ملازمین کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
NTB/UFN