سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خشک میووں کی بہار آجاتی ہے۔یہ میوے مختلف قسک کی نمکین اور میٹھی ڈشز میں استعمال ہوتے ہیں۔کچ لوگوں کے خیال میں خشک میووں میں چکنائی اور حرارے بہت ذیادہ ہوتے ہیں جو صحت کے لیے نقصن دہ ہیں۔لیکن یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ خشک میوے اگر اعتدال سے استعمال کیے جائیں تو بیحد فائدہ دیتے ہیں۔اگر ہم گری دار میووں کا ستعمال ترک کر دیں گے تو پھر ہم پروٹین،معدنیات اور مانع تکسید حیاتین سے محروم ہو جائیں گے۔سردیوں کے موسم میں ہمیں اپنی صحت کی بہتری کے لیے خشک میوے ضرور استعمال کرنے چاہیئں۔ان گری دار میووں میں ایک خوش ذائقہ میوہ کاجو بھی ہے۔
کاجو جنوبی ہندستان کے جنگلوں میں کاشت کیا جاتا ہے۔اسکے درخت کی بلندی دس سے بارہ میٹر تک ہوتی ہے۔اس درخت سے زرد مائل رنگ کا گوند نکلتا ہے۔اس کی شاخوں سے چار انگشت ٹوپی جیسی کلی نکلتی ہے۔پھر اس میںمخروطی شکل کا پھل لگتا ہے۔جس کی پیندی چوڑی ہوتی ہے۔سر پتلا اور بے نوک ہوتا ہے۔اس پھل کا چھلکا بہت نرم ہوتا ہے۔جو اوپر سے سرخ یا زردی مائل ہوتا ہے۔اسکی بو تیز ہوتی ہے اور مغز میٹھا ہوتا ہے۔اس پھل کے نیچے سے دو رگیں دو خطوں کی طرح نکلتی ہیں۔ان دونوں کے درمیان دو بیج بندھے رہتے ہیں جن کی شکل گودے جیسی ہوتی ہے۔پتلے چھلکوں کے اندر سفید مینگ سی ہوتی ہے۔جس کا مزہ نہائیت شیریں اور لذت سے بھرپور ہوتا ہے۔کھانے میں بادام سے مشابہت رکھتا ہے اور ذائقہ دار ہوتا ہے۔بس یہی کاجو کا بیج ہے۔ اس کے چھلکے سے تیل نکلتا ہے۔اسکا رنگ سیاہ اور مزہ تلخ ہوتا ہے۔جسے جلد پر لگانے سے چھالے پڑ جاتے ہیں مگر لکڑی کو محفوظ رکھتا ہے۔
کاجو کے فوائد۔
اس میں گائے کے قیمے جتنا فولاد ہوتا ہے۔اسے کھانے سے جسم میں خون کی کمی دور ہو جاتی ہے۔کاجو میں جست بھی پایا جاتا ہیجو جسم کی معمول کی افزائش کے لیے مفید ہے۔یہ جسم کے مدافعتی نظام کے لیے مفید ہے۔تاہم ہائی بلڈ پریشر یا دل کے مریض افراد نمکین کاجو سے پرہیز کریں۔
کاجو میں تانبا اور مینگنیز بھی خوب ہوتا ہے ۔یہ عضلات کے لیے اچھا اثر ڈالتا ہے کیونکہ اس میں فاسفورس مینگنیز یمجست وٹامن بی اور فولیٹ کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے۔اس سے جسم کی تھکن دور ہوتی ہے۔ایک خیال یہ بھی ہے کہ کاجو اور دیگر گری دار میووں کے استعمال سے وزن کم کرنے میں مد ملتی ہے۔حالانکہ اس میں چکنائی ذیادہ ہوتی ہے۔ سو گرام کاجو میں 600 حرارے اور 60 گرام چکنائی ہوتی ہے۔
کاجو کے استعمال کے طریقے
۔نہار منہ شہد کے ساتھ کھانے سے نسیان کے مرض میں افاقہ۔ یہ ٹھنڈے مزاج افراد کے بھی مفید غذا۔
۔کاجو کے پھل کا رس ورم میں ہانے والے درد کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔
۔اس کے چھلکوں کا تیل سرکہ میں بھگو کر حاصل کرتے ہیں جو کہ ایگزیما اور آتشک میں مالش کرنے سے فائدہ دیتا ہے۔
۔اس کے مغز کا مربہ دل و دماغ کے لیے طاقت ور ہے۔
۔جسم کے مسوں اور پھوڑے پھنسی کو ہٹانے کے لیے اس کا تیل لگایا جاتا ہے۔
۔اس کا مغز دانتوںکی جڑوں کو ہونے والے درد سے آرام دیتا ہے۔
۔کاجو خوش ذائقہ ہونے کی وجہ سے مختلف کھانوں اور آئس کریموں میں استعمال ہوتا ہے۔