کشمیر کمیٹی کا سالانہ اجلاس اسٹاک ہوم سویڈن میں۔۔۔

Barkat Hussain 2 at KCS 1Ambassador at KCS 1سٹاک ہوم (عارف کسانہنمائدہ خصوصی)۔ کشمیر کمیٹی سویڈن کا سالانہ اجلاس سٹاک ہوم کے نواحی علاقہ سولن تونامیںمنعقد ہوا جس میں سفیر پاکستان جناب طارق ضمیر نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ خواتین اور بچے بھی تقریب میں موجود تھے۔ آغاز میں ڈاکٹر علی اظہر بٹ نے قرآن حکیم کی تلاوت اور انگریزی میں ترجمہ پیش کیا۔ کشمیر کمیٹی کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عارف کسانہ نے نظامت کے فرائض ادا کیے۔ حارث کسانہ نے سویڈش زبان میں مسئلہ کشمیر کا پس منظر اور ریاست جموں کشمیر کے بارے میں اہم معلومات پیش کیں جسے شرکاء نے بہت پسند کہ اس سویڈن میں پروان چڑھنے والی نوجوان نسل کو مسئلہ کشمیر سے آگاہی حاصل ہوگی۔ کشمیر کمیٹی کے صدر برکت حسین نے اپنے خطاب میں کشمیر کمیٹی کی کارکردگی پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ سویڈن میں مسئلہ کشمیر کو سفارتی اور سیاسی محاز پر اجاگر کررہے ہیں اور کشمیر کمیٹی کی بدولت مسئلہ کشمیر سویڈش پارلیمنٹ میں زیر بحث آیا جس کے بعد سویڈش وزیرخارجہ نے پالیسی بیان بھی جاری کیا۔ برکت حسین نے کہا کہ ہم سویڈن میں حقوق انسانی کی تنظیموں، سیاسی جماعتوں، سویڈش حکومت ، سویڈن میں اقوام متحدہ کے اداروں اور دیگر اہم اداروں کو مسئلہ کشمیر پر بریفنگ دیتے رہتے ہیں۔ یہ مسئلہ ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اور ہم حق خود آارادی کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ڈاکٹر عارف کسانہ نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے جدوجہد کرنے والوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں قربانیوں کے باوجود کشمیری جدوجہد آزادی سے دستبردار نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مقبول بٹ نے آزادی کی جو شمع اپنے خون سے روشن کی ہے کشمیری اس کی لو میں پنا سفر آزادی جاری رکھیں گے۔ یورپ میں مقیم تمام کشمیری اپنے سیاسی اختلافات بالئے طاق رکھ کر مشترکہ جدوجہد کریں تاکہ یہاں کی رائے عامہ اس مسئلہ پر ہماری حمایت کرسکے۔ تقریب کے مہمان خصوصی سفیر پاکستان طارق ضمیر نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے حق خود آرادیت کی حمایت جاری رکھیں گے۔ کشمیر کے معاملہ پر سب ایک ہیں اور عالمی برادی نے بھی اسے حل طلب مسئلہ قرار دیا جس پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ آزادی کی جدوجہد بعض اوقات بہت طویل ہوتی لیکن اس میں اہم بات یہ ہوتی ہے کہ جدوجہد ہر حال میں جاری رہے۔ انہوں نے کہ یہودی دو ہزار سال تک الگ وطن کے لیے جدوجہد کرتے رہے اور ہر یہودی ماں اپنے بچے کو یہی کہتی تھی کہ تجھے اپنے وطن کے حصول کے لیے کوشش کرنا ہے اور اسے فراموش نہیں کرنا جس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے اسی طرح اگر کشمیری بھی اپنی جدوجہد جاری رکھیں اور اسے بھلائیں نہیں تو ایک دن ضرور وہ آزادی حاصل کرلیں گے۔ انہوں نے کشمیر کمیٹی کی کارکردگی کا سراہا کہ وہ سویڈن میں مسئلہ کشمیر سے یہاں کی رائے عامہ کو آگاہ کررہی ہے۔ اس موقع پر کشمیر کمیٹی کے نئے انتخابات منعقد ہوئے جن میں برکت حسین کو دوبارہ صدر اور سردار تیمور عزیز کو جنرل سیکریٹری منتخب کیا گیا۔ نومنتخب جنرل سیکریٹری سردار تیمور عزیز نے کہا کہ وہ سب کے ساتھ مل کر کشمیر کمیٹی کے تحت فعال کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کا من مسئلہ کشمیر کے حل میں پوشیدہ ہے اور ہر کشمیری کو مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک متحرک رہنا ہوگا۔ بعد ازاں نو منتخب صدر اور جنرل سیکریٹری نے باہمی مشورہ سے ڈاکٹر عاف کسانہ کو نائب صدر، مسعود ملک کو جوائنٹ سیکریٹری اور زمان خان کو آرگنائیزر مقرر کیا جس کی شرکاء نے تائید کی۔ اس موقع پرتمام حاضرین نے گروپ ڈسکشن میں حصہ لیا اور کشمیر کمیٹی کے ساتھ تعاون کا یقین دلایا۔ تقریب میں سفارت خانہ پاکستان کے منسٹر جناب نجیب درانی بھی موجود تھے۔آخر میں شاہد محفوظ چوہدری نے شہدا کے لیے دعائے مغفرت کروائی۔

اپنا تبصرہ لکھیں