کل شام جو حرم میں بچھڑگئے

ربیعہ بد ر
اوسلو
حرم میں کرین کے گرنےکاتو اک بہانہ تھا
 کل شام جو حرم میں بچھڑگئے
 وہ چہرےاور بھی نکھر گئے
 وہ جو گھروں سے چلےتھے
 سب سے خود معافیاں مانگ کر
 سب دین لین خود کلئیر کرکے
 مکہ پہبچ کر
 ابھی صرف چند منٹ پہلے
 خانہ کعبہ کےسامنے
 پہلی دعا کی ھوگی انہوں نے
 بھیگی آنکھوں کےساتھ
 طواف مکمل کرلیاھوگا
 مقام ابراھیم پر نفل بھی اداکرلیےھونگے
 اچھی طرح سیر ھوکر
 زم زم بھی پیا ھوگا
 صفی پر، مروی پر
 قبلہ رو کھڑےھوکر
 دعا بھی کرچکےھونگے
 مکہ کے اندر
 خانہ کعبہ کی حدودمیں
 بیت اللہ کی آغوش میں
 احرام کی حالت میں
 وہ سب باوضوبھی ھونگے
 جب رب نے انکو بلا لیا
 ان سبکو اپنابنالیا
 ہاں
 مقدر ھے اپنااپنا
 نصیب بھی اپنااپنا
 ھاں
 ساری دنیا سےآئےھوئے
18لاکھ عازمین حج نے
 حرم میں جنازہ پڑھاھوگاانکا
 امام کعبہ کےپیچھے
 اور وہ سر زمین مکہ پر
 بیت اللہ کی دھرتی پر
 احرام کا کفن لیکر
 زم زم سےغسل پاکر
 حرم کی آغوش میں
 ھمیشہ کےلیئےدفن ھوگئے
 جسےچاھا درپہ بلا لیا
 جسےچاھا اپنابنالیا
 یہ بڑےکرم کےھیں فیصلے
 یہ بڑےنصیب کی بات ھے.
اپنا تبصرہ لکھیں