سن 2005 دوہزار پانچ سے گھر بیٹھی خواتین کو پیشہ ورانہ زندگی میںلانے کے لیے مختلف پروگرام ترتیب دیے گئے۔سن 2013 تک انہیں ملازمتوں کے بہترین مواقع میّسر آئے۔ہر پانچ میں سے تین گھر بیٹھی خواتین نے جاب چانس کے پراجیکٹ سے فائدہ اٹھایا۔اس طرح وہ یا تو پیشہ ورانہ زندگی میں داخل ہو گئی ہیں یا پھر مزید تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔اس پراجیکٹ کے اعداد و شمار محکمہ برائے شمولیت،اور انٹیگریشن نے جاری کر دیے ہیں۔معروف آرگنائیزیشن IMDI کے ڈائیریکٹر گائیر باراک کا کہنا ہے کہ انہیں اس سلسے میں باقائدہ منصوبہ بندی اور طے شدہ شیڈول کے مطابق کام کرنے کی وجہ سے مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں۔جاب چانس ایک ایسا پروگرام ہے جس سے ان خواتین کو فائدہ ہوا جو تعلیم کی کمی کی وجہ سے گھروں میں بیکار بیٹھی تھیں۔اس کے علاوہ اس پراجیکٹ کا فائدہ نو جوانوں کو بھی ہوا ہے۔پچھلے برس 45پنتالیس کمیونٹی کونسلوں کو جاب چانس کی مد میں 53% ترپن فیصد اخراجات ملے۔
اس میں دو سو اکسٹھ افراد نے حصہ لیا۔جبکہ پہلے برس سات سو افرا دنے اس میں حصہ لیا۔کورس مکمل کرنے والے ساٹھ فیصد لوگ یا تو جاب کر رہے ہیں یا پھر مزید تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔اس کامیابی کا سہرا طویل جدو جہد پر ہے جو کہ مختلف محکموں نے مل کر کی ہے۔اس میں محکمہ ء روزگار،محکمہء صحت،زبان سکھانے کے ادارے اور فری کام کرنے والی آرگنائیزیشن IMDI شامل ہیں۔یہ کامیابی اراکین کی محطاط اہلیت کی جانچ اور انکی انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔