کوئی ان سا ہو تو سامنے لاو۔۔۔۔

میں پوری رات ایک ناول(سچی داستان پر مشتمل) پڑھتا رہا۔۔۔۔اسی اثناء میں فجر ہو گئی۔۔۔لہذا وقت سے آدھا گھنٹا پہلے مسجد پہنچ گیا۔۔۔۔
ایک عجیب منظر منتظر تھا۔۔۔۔
امیر جماعت سراج الحق صاحب مسجد کے صحن میں پوچہ(جو ایک بڑے ڈنڈے کے ساتھ لگایا جاتا ہے)۔۔۔۔کے ساتھ صحن کے فرش کی صفائی کر رہے ہیں۔۔۔جبکہ خادم صاحب ساتھ ساتھ پیچھے باتیں کرتے چل رہے ہیں۔۔۔۔
میں قریب گیا اور کہا امیر صاحب یہاں سے آگے صفائی کی زمہ داری میری ہے۔۔۔لیکن میری اس بات کو ٹال کر
میری لال آنکھیں دیکھ کر پوچھا آپ رات سوئے نہیں؟
میں نے کھسیانا ہو کر کہا جی رات بھر ایک کتاب پڑھتا رہا ہوں ۔۔۔
پھر دوبارہ کہا کہ اب تو میرے حوالے کر دیں۔۔۔
لیکن اب کہا کہ کتاب کا خلاصہ بتانا تو اب آپ کا فرض ہے۔۔۔بس میں سناتا اور وہ سنتے گئے۔۔۔۔اور کافی حصہ صاف کرنے کے بعد وضو خانہ چلے گئے۔۔۔۔
پھر نماز کے لئے تشریف لے گئے۔۔۔۔اور اکثر دیکھا ہے۔۔۔کہ نماز سے پہلے قرآن کی تلاوت بلاناغہ عمل ہے۔۔۔⁦❣️⁩
اللہ ان کے اعمال کو دگنا چگنا کر کے قبول فرمائے۔۔۔ان کی حفاظت فرمائے۔۔۔آمین⁦❣️⁩
انشاءاللہ یہی اعمال ان کی حشر میں گواہی ہوں گے۔۔۔۔⁦☺️⁩

منصورہ کے ایک رہائشی کی وال سے منقول

اپنا تبصرہ لکھیں