بعض اوقات شوہر حضرات بغیر کسی وجہ سے زبانی طلاق دے کر معاملہ ہی رفع دفع کردیتے ہیں لیکن اب سپریم کورٹ نے پاکستانی خواتین کو خوشخبری سنادی اور قراردیا ہے کہ طلاق حساس معاملہ ہے، کوئی بھی مرد اپنی بیوی کو زبانی طلاق نہیں دے سکتا۔
دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ماہانہ خرچہ کیخلاف اپیل کی سماعت کے دوران شوہر کے وکیل نے موقف اپنایا کہ رشید اپنی اہلیہ صفیہ کو طلاق دے چکا تو پھر کیسا خرچہ؟ عدالت نے پوچھا کہ طلاق کہاں دی گئی اور دستاویزات کہاں ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ رشید نے صفیہ کو زبانی طلاق دی جس پرعدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلاق حساس معاملہ ہے، بتائیں زبانی طلاق کیسے ہو سکتی ہے؟ قانون کے تقاضے پورے کیے بغیر طلاق نہیں ہوتی، زبانی طلاق کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ۔
وکیل نے بتایا کہ ماتحت عدالت نے پانچ ہزار ماہانہ خرچ دینے کا حکم دیا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ ماتحت عدالت چاہے تو پچیس ہزار بھی مقرر کر سکتی ہے، ماہانہ خرچ بیوی کا حق ہے، ادا کرنا پڑے گا۔ سپریم کورٹ نے ماتحت عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔
Recent Comments